دہرادون کے چھاونی سمیت کئی علاقوں میں رات کا کرفیو نافذ

کرفیو کی مدت میں ہوائی جہاز ،ٹرین ،بس سے سفر کرنے والے افراد کو آمدورفت میں ٹکٹ دکھانے پر چھوٹ ہوگی۔

علامتی فائل تصویر آئی اےاین ایس
علامتی فائل تصویر آئی اےاین ایس
user

یو این آئی

اتراکھنڈ کے دارالحکومت دہرادون کے میونسیپل کارپوریشن اورفوجی چھاونی کونسل (کنٹونمنٹ ایریا) گڑھی کینٹ اور کلیمن ٹاؤن میں ہفتے کی رات 10 بجے سے صبح پانچ بجے تک کرفیو نافذ رہےگا۔ اس مدت میں خصوصی حالات میں ہی آمدو رفت ممکن ہوگی۔

ضلع افسر/مجسٹریٹ (ڈی ایم) ڈاکٹر آشیش کمار شریواستو نے آج اس سلسلے میں ہدایت جاری کردی ہے۔ جمعہ کو کابینہ کی میٹنگ میں بڑھتے کورونا انفیکشن کی وجہ سے فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ ہدایت ،کووڈ-19 انفیکشن کے پھیلنے میں ہورہے مسلسل اضافے کی روک تھام کے پیش نظر اتراکھنڈ وبا کووڈ -19 ضابطہ 2020،وبائی مرض ایکٹ 1897،تعزیرات ہند کی دفعہ 144 اور آفات انتظامیہ ایکٹ -2005 کے تحت موجودہ طاقتوں کا استعمال کرتے ہوئے جاری کی گئی ہیں۔


ہدایات میں کہا گیا ہے کہ میونسیپل کارپوریشن،دہرادون اور چھاونی کونسل ،گڑھی کینٹ اور کلیمن ٹاؤمن علاقے کے تحت رات دس بجے سے صبح پانچ بجے تک کسی بھی قسم کی آمدورفت ممنوعہ(کرفیو) رہےگا۔ اس دوران ،میڈیکل اور ضروری خدمات جیسے پھل،سبزی،دودھ ،پیٹرول اور گیس سپلائی سے جڑی ہوئی گاڑیوں کی آمدو رفت ہوسکے گی۔ میڈیکل کی دکانیں اور پیٹرول پمپ پورے وقت کھلے رہ سکیں گے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے بتایا کہ کرفیو کی مدت میں ہوائی جہاز ،ٹرین ،بس سے سفر کرنے والے افراد کو آمدورفت میں ٹکٹ دکھانے پر چھوٹ ہوگی۔ عوام مفاد میں جاری تعمیراتی کام چلتے رہیں گے اوران سے جڑے ہوئے اہلکار اور مزدوروں کو آمدورفت میں چھوٹ رہےگی۔ انہوں نے بتایا کہ صنعتی علاقوں میں تعینات اہلکاروں کو متعلقہ صنعتی اکائی کا آئی ڈی کارڈ دکھانے پر آنے جانے کی چھوٹ ہوگی۔


انہوں نے بتایا کہ علاقے کے باہرسے اگر کوئی شخص شہر سے ہوتے ہوئے کسی دیگر جنپد یا ریاست کے ٹرانسپورٹ سے آمدورفت کرتا ہے تو ایسی گاڑیوں کو چھوٹ رہےگی۔ شادیوں میں شامل ہونے والے افراد شادی کارڈ دکھانے پر آ جا سکیں گے۔

ڈی ایم نے کمشنر اور میئر ،دہرادون کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہر اتوار کو صبح 11 بجے تک مکمل طورپر سینیٹائزیشن مہم کرانا یقین بنائیں۔ انہوں نے کرفیو ہدایات کی خلاف ورزی کی حالت میں متعلقہ کے خلاف موجودہ دفعات کے تحت کارروائی کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔