امروہہ: این آئی اے اور اے ٹی ایس کی کئی ٹھکانوں پر چھاپہ ماری

پولس ذرائع کے مطابق جانچ ایجنسیوں کی ٹیم نے امروہہ کے بازار رزاق میں الکٹرانک آئٹم کی دوکانوں پر چھاپے مارے، الزام ہے کہ مشتبہ افراد نے بڑے پیمانے پر تباہی مچانے کا سامان یہیں سے خریدا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

امروہہ: اترپردیش کے ضلع امروہہ میں نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور یو پی اے ٹی ایس کی مشترکہ ٹیم نے مبینہ آئی ایس آئی ایس کا ماڈیول تیارکرنے والے مشتبہ افراد کے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی۔

پولس ذرائع کے مطابق این آئی اے اور اے ٹی ایس گذشتہ 26 دسمبر کو آئی ایس آئی ایس کا ماڈیول تیار کرنے کے الزام میں گرفتار کئے گئے سہیل کو اپنے ساتھ لیکر بدھ کو امروہہ پہنچی اور سہیل کی نشاندہی پر ان سبھی ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی جہاں سے کچھ اہم سراغ ملنے کے امکانات ہیں۔

ذرائع کے مطابق، خفیہ ایجنسیوں کی ٹیمیں نے امروہہ سے مشتبہ ٹھکانوں کے بارے میں اطلاعات جمع کرنے کے بعد ایک بار پھر سے اپنی کارروائی کو انجام دیا اور سیدپور اما میں جاکر ثبوت اکٹھا کئے۔

ذرائع نے بتایا کہ امروہہ شہر میں رزاق پولس چوکی کے نزدیک مفتی سہیل کی نشاندہی پر کچھ دوکانوں پر چھاپہ ماری کے بعد این آئی اے کی ٹیم کافی دیر تک وہاں بیٹھی رہی اور اس کے بعد مفتی سہیل کو لیکر نوگاؤں سادات علاقے کے سید پور اما گاؤں پہنچ گئی۔ صبح سے لگاتار کی گئی چھاپہ ماری کے دوران این آئی اے کی ٹیم امروہہ نگر کے ملان میں بھی پہنچی۔

پولس ذرائع نے بتایا کہ سب سے پہلے جانچ ایجنسیوں کی ٹیم ضلع کے سید پور اما گاؤں پہنچی، گاؤں میں جانچ پڑتال کرنے کے بعد ٹیم امروہہ نگرکے لئے روانہ ہوگئی۔ جہاں بازار رزاق میں ٹیم نے الکٹرانک آئٹم کی دوکانوں پر چھاپے مارے۔ ٹیم نے سہیل کی مدد سے موٹر اور دیگر اشیاء خریدنے کی دوکانوں کی نشاندہی کی ہے جس کے بارے میں دعوی ہے کہ مشتبہ افراد نے بڑے پیمانے پر تباہی مچانے کا سامان یہیں سے خریدا تھا۔ تفتیش ٹیم نے دوکانداروں کے نام اور پتے بھی نوٹ کئے ہیں، کچھ دوکانداروں سے ٹیم پوچھ گچھ بھی کر رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق جانچ ٹیم نے گاؤں میں سہیل کے ساتھ ویڈیوگرافی کی اور کباڑی کی دوکان پر بھی پوچھ گچھ کی گئی۔ سیدپور کے علاوہ ٹیم نے سہیل کے کئی جاننے والوں کے گھروں پر بھی چھاپہ ماری کی ہے۔ خفیہ ایجنسی نے امروہہ نگر محلہ نوبت خانہ میں ایک گھر پر چھاپہ مارنے کے علاوہ کئی دوکانوں میں پر بھی چھاپے مارے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔