مغربی بنگال میں 7 ماہ کی بچی کے اغوا اور جنسی زیادتی پر انسانی حقوق کمیشن کا نوٹس

یہ واقعہ سراسر انتشار کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ سماج دشمن عناصر آزادانہ دندناتے پھرتے ہیں اور بغیر کسی خوف کے کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

قومی انسانی حقوق کمیشن نے مغربی بنگال کے کولکاتہ میں فٹ پاتھ سے ایک شیر خوار بچے کے اغوا اور جنسی زیادتی سے متعلق میڈیا رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریاست کی پولیس سے تفصیلی اطلاعات کے لیے دو ہفتے کے اندر رپورٹ دینے کو کہا ہے۔

کمیشن نے بدھ کے روز کہا کہ اس نے ایک میڈیا رپورٹ کا ازخود نوٹس لیا ہے جس کے مطابق 30 نومبر کو مغربی بنگال کے کولکاتہ میں ایک سات ماہ کی بچی کو فٹ پاتھ سے مبینہ طور پر اغوا کیا گیا تھا اور کچھ شرپسندوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ چھوٹی بچی بے گھر والدین کی اولاد ہے۔ لڑکی فٹ پاتھ پر پڑی تھی جب کچھ لوگوں نے اسے دیکھا اور پولیس کو اطلاع دی۔


کمیشن نے کہا ہے کہ اگر میڈیا رپورٹ میں دی گئی اطلاعات درست ہیں تو یہ بچیوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سنگین مسئلہ ہے۔ یہ واقعہ سراسر انتشار کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ سماج دشمن عناصر آزادانہ دندناتے پھرتے ہیں اور بغیر کسی خوف کے کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہیں۔

کمیشن نے مغربی بنگال کے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں کے اندر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ رپورٹ میں ایف آئی آر کی تازہ ترین صورتحال، متاثرہ بچے کی صحت اور متاثرہ خاندان کو معاوضے کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے کو کہا گیا ہے۔واضح رہے کہ5 دسمبر کی میڈیا رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی کولکتہ کے ایک سرکاری اسپتال میں زیر علاج ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔