کرتار پور کوریڈور: ہندوستان اور پاکستان کے اعلیٰ حکام کی آئندہ میٹنگ 4 ستمبر کو

دونوں ممالک معاہدہ کے مسودہ پر 80 فیصد تک اتفاق کر چکے ہیں ۔ دونوں ممالک کے درمیان کرتارپور صاحب پر پہلی اعلی سطحی میٹنگ اس سال مارچ میں ہوئی تھی جبکہ دوسرے دور کی بات چیت 14 جولائی کو ہوئی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اسلام آباد: کرتارپور صاحب میں واقع گرودورا جانے کے لئے بنائے جا رہے کوریڈور پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اعلی حکام کی میٹنگ بدھ کو ہوگی۔ چار ستمبر کو ہونے والی یہ ملاقات ہندوستان کی طرف سے واہگہ سرحد-اٹاری بارڈ پر ہوگی۔ اس سے قبل جمعہ کو دونوں ممالک کے درمیان تکنیکی سطح کی میٹنگ ’زیرو پوائنٹ‘ پر ہوئی تھی۔ بدھ کو ہونے والی میٹنگ میں کرتارپور کوریڈور کو کھولنے سے متعلق مسودہ دستاویزات کو حتمی شکل دیئے جانے کی توقع ہے۔

’دی ایکسپریس ٹربیون‘ نے سفارتی ذرائع کے حوالہ سے رپورٹ دی ہے کہ ہندوستان کی جانب سے پاکستان کی پیشکش کے بارے میں پہلے ہی جواب دے دیا گیا ہے۔ پاکستان کے وفد کی قیادت جنوبی ایشیا اور سارک کے ڈائریکٹر جنرل اور وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل کریں گے۔ یہ میٹنگ صبح دس بجے شروع ہوگی۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پاکستان کوریڈور کے راستے پر یومیہ پانچ ہزار سکھ عقیدت مندوں کو ویزا فری سفر کی اجازت دے گا۔ گرودوارہ صاحب عقیدت مندوں کو کوریڈور کے ذریعہ گروپ یا انفرادی طور پر جانے کی اجازت دے گا۔


ذرائع کے مطابق دونوں ممالک معاہدہ کے مسودہ پر 80 فیصد تک اتفاق کر چکے ہیں ۔ دونوں ممالک کے درمیان کرتارپور صاحب پر پہلی اعلی سطحی میٹنگ اس سال مارچ میں ہوئی تھی جبکہ دوسرے دور کی بات چیت 14 جولائی کو ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ اس سال دونوں ممالک کے اعلی سطحی وفد اور تکنیکی ماہرین کی چار بار ملاقات ہو چکی ہے۔آخری میٹنگ جمعہ کو زیرو پوائنٹ پر ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ کرتار پور کوریڈور سکھوں کے پہلے گرو گرنانك دیو کی 550 ویں یوم پیدائش پر نومبر میں کھولے جانے کی تجویز ہے۔ ہندوستان کے جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ خاتمہ اور آرٹیکل 370 کے التزام ختم کیے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے باوجود کرتارپور کوریڈور پہلے سے مقرر ہ پروگرام کے تحت کھولے جانے کا امکان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔