مرکزی وزیر تومر کے بیٹے کی نئی ویڈیو وائرل، کانگریس نے مودی حکومت پر لگایا سنگین الزام

راگنی نایک نے کہا کہ بیٹا اگر 500 کروڑ روپے کی ڈیل کرتا ہے تو والد کیا کیا کرتے ہوں گے، تیسری بار ووٹ دینے سے پہلے عوام سمجھ گئی ہے کہ مودی حکومت بلیک منی، بدعنوانی اور کمیشن خوری والی حکومت ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مرکزی وزیر  نریندر تومر/ آئی اے این ایس</p></div>

مرکزی وزیر نریندر تومر/ آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مرکزی وزیر نریندر تومر کے بیٹے دیویندر تومر کی ایک نئی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بار پھر دیویندر مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی لین دین کی بات کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس نے سخت تیور اختیار کرتے ہوئے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور بی جے پی حکومت پر سنگین الزام بھی عائد کیا ہے۔ کانگریس کی قومی ترجمان راگنی نایک نے میڈیا کے سامنے مرکزی وزیر کے بیٹے کی ویڈیو دکھاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بی جے پی لیڈر کے بیٹے بلیک منی اور پیسے کی ہیرا پھیری و حوالہ میں شامل ہیں۔

راگنی نایک نے اپنے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’پی ایم مودی نے کہا تھا کہ سب کے اکاؤنٹ میں بلیک منی سے 15-15 لاکھ روپے آئیں گے۔ پی ایم مودی نے نعرہ دیا تھا کہ نہ کھاؤں گا نہ کھانے دوں گا۔ لیکن یہ سب صرف باتیں ثابت ہوئی ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’تیسری بار ووٹ دینے سے پہلے عوام سمجھ گئی ہے کہ (مودی حکومت) بلیک منی، بدعنوانی اور کمیشن خوری کی حکومت ہے، پی ایم نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے، وزیر اعلیٰ تک خاموش ہیں۔ اس کا مطلب تو یہی ہے کہ ان کا تحفظ حاصل ہے، یا پھر ان کی ہی دیکھ ریکھ میں سب کچھ ہو رہا ہے۔‘‘


راگنی نایک کا کہنا ہے کہ ’’2014 سے لے کر 2019 تک مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر مائننگ اور اسپات کے سنٹرل منسٹر رہ چکے ہیں۔ انتخابی کمیشن سے شکایت کی گئی پھر بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ بیٹا اگر 500 کروڑ روپے کی ڈیل کرتا ہے تو والد کیا کیا کرتے ہوں گے۔ 2014 کے بعد اب تک 95 فیصد چھاپہ ماری اپوزیشن لیڈروں کے یہاں ہوئی ہے۔ سی بی آئی، انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ بھی اس میں شامل ہے۔ 44 سے زیادہ لیڈروں کے یہاں چھاپہ ماری کی گئی ہے، راجستھان کی اس کی ایک مثال ہے۔ جبکہ بی جے پی حکمراں ریاست میں حوالہ بدعنوانی سے متعلق 500 کروڑ روپے کا معاملہ سامنے آتا ہے، اور کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’مدھیہ پردیش میں کیوں نہیں آ رہی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، پی ایم مودی کے اشارے پر ایجنسیاں یہ سب کر رہی ہیں۔ اگر ایسے معاملوں پر کارروائی نہیں ہوتی تو اندیشہ ہوتا ہے۔ اب معاملہ (الیکشن) کمیشن کی جانکاری میں ہے، کمیشن کتنی غیر جانبداری کے ساتھ کام کرتا ہے، اسے ثابت کرنے کی ضرورت ہے۔ اس پورے معاملے کی جوڈیشیری انکوائری سبکدوش جج سے کرائی جائے۔‘‘

کانگریس ترجمان راگنی نے مرکزی نریندر سنگھ تومر کو عہدہ سے برخاست کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر سنگھ تومر کو برخاست کیا جائے اور انھیں عہدہ سے ہٹا کر جانچ کرائی جائے۔ انکم ٹیکس اس پورے معاملے میں جانچ کرے اور سی بی آئی بھی تحقیقات کرے۔‘‘


واضح رہے کہ تازہ ویڈیو میں دیویندر تومر 500 کروڑ روپے کی لین دین کی بات کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس سے قبل جو ویڈیو وائرل ہوئی تھی اس میں 100 کروڑ روپے کی لین دین کی بات سامنے آئی تھی۔ اس معاملے پر کانگریس لیڈر نے مرینا کے سول لائن تھانہ میں معاملہ درج کرایا تھا۔ حالانکہ بی جے پی ترجمان پنکج چترویدی نے ان الزامات کو بے بنیاد بتایا اور کہا کہ کانگریس پارٹی جس ویڈیو کو لے کر الزام لگا رہی ہے، وہ جھوٹ کے پلندہ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اب جبکہ مرکزی وزیر نریندر تومر کے بیٹے دیویندر تومر کی نئی ویڈیو سامنے آ گئی ہے تو ایک بار پھر مودی حکومت کٹہرے میں کھڑی دکھائی دے رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔