مہاراشٹر کی سیاست میں نئی ہلچل، اسمبلی اسپیکر عہدہ کے لیے ایم وی اے نے اتارا امیدوار

ایم وی اے نے شیوسینا رکن اسمبلی راجن سالوی کو میدان میں اتارا ہے، انھوں نے اپنا پرچہ نامزدگی بھی داخل کر دیا ہے، این ڈی اے امیدوار راہل نارویکر بھی پرچہ نامزدگی داخل کر چکے ہیں۔

مہاراشٹر اسمبلی، تصویر آئی اے این ایس
مہاراشٹر اسمبلی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں ادھو حکومت کا خاتمہ ہو چکا ہے اور بی جے پی قیادت میں نئی حکومت تشکیل دے دی گئی ہے۔ ایکناتھ شندے نے بطور وزیر اعلیٰ اور دیویندر فڈنویس نے بطور نائب وزیر اعلیٰ عہدہ و رازداری کا حلف بھی لے لیا ہے۔ اس کے باوجود ریاست میں سیاسی ہلچل کم ہونے کانام نہیں لے رہی ہے۔ ایسے ماحول میں جب کہ اسمبلی اسپیکر عہدہ پر تقرری کے لیے سرگرمیاں جاری ہیں اور این ڈی اے کی طرف سے بی جے پی رکن اسمبلی راہل نارویکر کو امیدوار بنایا گیا ہے، ’ایم وی اے‘ یعنی مہا وکاس اگھاڑی کے ایک فیصلے نے سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ دراصل ایم وی اے نے بھی اپنی طرف سے اسمبلی اسپیکر کے لیے امیدوار کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم وی اے نے شیوسینا رکن اسمبلی راجن سالوی کو میدان میں اتارا ہے۔ انھوں نے اپنا پرچہ نامزدگی بھی داخل کر دیا ہے۔ این ڈی اے امیدوار راہل نارویکر بھی پرچہ نامزدگی داخل کر چکے ہیں۔ اب ان دونوں کے درمیان اسمبلی اسپیکر عہدہ کے لیے انتخاب 3 جولائی یعنی اتوار کو ہوگا۔ اس انتخاب میں یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ مہاراشٹر اسمبلی میں ایم وی اے اور این ڈی اے میں کون کتنا مضبوط ہے۔


اس درمیان ایم وی اے نے اسمبلی اسپیکر کے انتخاب کو لے کر بھی سوال کھڑے کیے ہیں۔ ایم وی اے لیڈران کا کہنا ہے کہ مسئلہ جب سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے تو اسمبلی اسپیکر کا انتخاب کیسے ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں لیجسلیچر کے پرنسپل سکریٹری کو خط لکھ کر شکایت کی گئی ہے۔

یہاں قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر میں اسپیکر کا عہدہ دو سال سے خالی ہے۔ نانا پٹولے کے اسپیکر عہدہ چھوڑنے کے بعد سے یہ عہدہ خالی ہے۔ ایکناتھ شندے حکومت کو 4 جولائی کو اکثریت ثابت کرنا ہے، جس کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ اسمبلی کے دو روزہ خصوصی اجلاس کے پہلے دن 3 جولائی کو اسپیکر کا انتخاب عمل میں آئے گا، اور پھر 4 جولائی کو ایکناتھ شندے اکثریت ثابت کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔