15 دسمبر سے یمنا ایکسپریس وے پر نئے ضابطے، رفتار کی حد کی خلاف ورزی پر لگے گا جرمانہ

یمنا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (یڈا) نے سردیوں میں سڑک حادثات کے خدشہ کے پیش نظر ہلکی گاڑیوں کے لیے رفتار کی حد 80 کلومیٹر فی گھنٹہ اور بھاری گاڑیوں کے لیے 60 کلو میٹر فی گھنٹہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

سردیوں کے موسم میں کہرے اور ٹھنڈ کی وجہ سے سڑک حادثوں کا خدشہ بنا رہتا ہے۔ ایسے میں یمنا ایکسپریس وے اور نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے پر رفتار کی حد میں تبدیلی کر دی گئی ہے۔ یمنا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (یڈا) نے فیصلہ کیا ہے کہ 15 دسمبر سے لے کر 15 فروری تک دونوں ایکسپریس وے پر نئے ضابطے نافذ ہوں گے۔ اس کے تحت ہلکی گاڑیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 80 کلومیٹر فی گھنٹہ اور بھاری گاڑیوں کے لیے 60 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی۔ رفتار کی حد کی خلاف ورزی کرنے پر بڑا جرمانا طے کیا گیا ہے۔ ہلکی گاڑیوں پر 2 ہزار اور بھاری گاڑیوں پر 4 ہزار جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

یمنا اتھاریٹی کے افسروں نے بتایا کہ یہ قدم کہرے اور کم دکھائی دینے کی وجہ سے پھسلن بڑھنے کے خدشے کو ذہن میں رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔ اس سے سڑک حادثات کو روکنے میں مدد ملے گی اور سردیوں کے دوران مسافر محفوظ سفر کر سکیں گے۔ اتھاریٹی کے سی ای او نے کہا کہ اس قدم سے سردیوں کے موسم میں سڑک حادثات کو کافی حد تک روکا جا سکے گا۔

اس تبدیلی کے ساتھ ساتھ یمنا ایکسپریس وے پر تحفظ بڑھانے کے کئی اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ پیٹرولنگ گاڑی کی تعداد کو 11 سے بڑھا کر 15 کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ہنگامی خدمات کے لیے 6 ایمبولنس، 6 کرین اور 6 دمکل گاڑیاں تعینات کی جائیں گی۔ گاڑیوں پر ری فلیکٹر ٹیپ چسپاں کرنے کے لیے ایک خاص مہم چلائی جا رہی ہے تاکہ گاڑیوں کی وزیبلیٹی میں بہتری ہو سکے اور حادثوں کا خدشہ کم ہو سکے۔


سردیوں میں سڑک تحفظ کو دیکھتے ہوئے اوور لوڈ گاڑیوں پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ یمنا ایکسپریس وے کے زیرو پوائنٹ سے لے کر زیور ٹول تک چار-چار ٹیمیں تعینات کی جائیں گی جو اوور لوڈ گاڑیوں پر نظر رکھیں گی۔

یہ ضابطہ 15 دسمبر سے موثر ہوگا اور 15 فروری تک نافذ رہے گا۔ افسروں نے کہا کہ اس مدت کے دوران اگر کوئی شخص رفتار کی حد کی خلاف ورزی کرے گا تو اسے جرمانہ ادا کرنا ہوگا اور سنگین معاملوں میں کارروائی بھی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔