نئی لوک سبھا کا پہلا اجلاس 18 جون کو ممکن، 20 جون کو ہو سکتا ہے نئے اسپیکر کا انتخاب

اگر اپوزیشن اتفاق رائے سے لوک سبھا اسپیکر عہدہ کے لیے حکومت کے تجویز کردہ نام کو قبول کر لیتا ہے تو پھر انتخاب کی نوبت نہیں آئے گی، ورنہ 20 جون کو ایوان میں ووٹنگ ہو سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پارلیمنٹ /&nbsp;سوشل میڈیا</p></div>

پارلیمنٹ /سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

مرکز میں نئی حکومت تشکیل پانے کے بعد اب اٹھارہویں لوک سبھا کے لیے منتخب 543 نئے اراکین پارلیمنٹ کی حلف برداری کی تیاری شرعو ہو گئی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 18 جون سے نئی لوک سبھا کا اجلاس شروع ہو سکتا ہے۔ اس اجلاس کے پہلے دو دنوں کے دوران یعنی 18 اور 19 جون کو نومنتخب اراکین پارلیمنٹ کو ایوان کی رکنیت کا حلف دلایا جائے گا۔ سبھی کی حلف برداری ہونے کے بعد ایوان کے نئے اسپیکر کا انتخاب عمل میں آئے گا۔

جیسا کہ روایت ہے، حکومت کی طرف سے لوک سبھا اسپیکر کے عہدہ کے لیے اراکین پارلیمنٹ میں سے ہی ایک رکن پارلیمنٹ کے نام کی تجویز پیش کی جاتی ہے۔ اگر اپوزیشن اس سے اتفاق رکھتا ہے، یعنی لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب سے متعلق حکومت کی تجویز کو قبول کر لیتا ہے تو پھر ووٹنگ کو نوبت نہیں آئے گی۔ اگر اپوزیشن کی طرف سے بھی امیدوار کھڑا کیا جاتا ہے تو پھر 20 جون کو لوک سبھا کے نئے اسپیکر کے انتخاب کے لیے ایوان میں ووٹنگ ہو سکتی ہے۔


بتایا جا رہا ہے کہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو 21 جون کو دونوں ایوانوں، یعنی لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے مشترکہ اجلاس کو خطاب کر سکتی ہیں۔ صدر جمہوریہ کی تقریر کے ذریعہ مرکز کی مودی حکومت اپنی تیسری مدت کار کے ایجنڈے کو ایوان اور پارلیمنٹ کے ساتھ ملک کے سامنے پیش کرے گی۔ اجلاس کی تاریخوں کو لے کر ابھی آفیشیل اعلان ہونا باقی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔