کیرالہ میں جرمن سینٹر کے ایک اور دفتر کا قیام

اس سال جولائی میں جرمنی کے وفاقی وزیر محنت ہیوبرٹس ہیل نے تریویندرم کا دورہ کیا اور ریاستی حکومت کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے پر آگے کی بات چیت کی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

کیرالہ میں طالب علموں اور ملازمت کے متلاشیوں کے لیے نئے مواقع کھولتے ہوئے،گوئتھے-زینٹریم تریویندرم، جس میں لینگویج سنٹر اور جرمنی کے اعزازی قونصل کا دفتر واقع ہے، جلد ہی دارالحکومت ترواننت پورم میں کھولا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ پنارائی وجین جمعرات 16 نومبر کو شام 5 بجے شہر کے جواہر نگر میں قونصل جنرل اچم برکرٹ، ڈاکٹر ششی تھرور اور دیگر معززین کی موجودگی میں جرمن ہاؤس کا افتتاح کریں گے۔جرمنی کی سرکاری زبان اور ثقافتی ادارے گوئتھے- انسٹی ٹیوٹ کے عالمی نیٹ ورک کا حصہ،زینٹریم اب پندرہ سال سے شہر میں کام کر رہا ہے۔ اس کا انتظام کیرالہ پلاننگ بورڈ کے سابق رکن جی وجئے راگھون کی سربراہی میں انڈو-جرمن لینگویج اینڈ کلچرل سوسائٹی نے کی جانب سے کیا جاتا ہے۔


یہ مرکز جرمنی آنے والے سیکڑوں لوگوں کو قونصلر مدد فراہم کرتا ہے، جس میں زبان کی تربیت اور دستخطوں اور دستاویزات کی کاپیوں کی تصدیق شامل ہے۔کیرالہ میں تقریباً 400 طلباء کے ساتھ شروعات کرکے، اب یہ سالانہ 5,600 سے زیادہ طلباء کا اندراج کرتا ہے، جس سے انہیں جرمن سیکھنے اور گوئتھے-سرٹیفکیٹ کا امتحان لکھنے میں مدد ملتی ہے۔

گوئتھے انسٹی ٹیوٹ نے 1957 میں کلکتہ میں اپنا پہلا انسٹی ٹیوٹ کھولا۔ جرمن زبان سیکھنے کے پرچم بردار کے پاس اب ہندوستان میں چھ ادارے اور پانچ مراکز ہیں جن میں ترویندرم اور کوچی شامل ہیں۔گوئتھے-زینٹریم تریویندرم 2008 میں قائم کیا گیا تھا اور اس نے پانچ سال بعد کوچی میں ایک برانچ کھولی کیونکہ ممتاز جرمن یونیورسٹیوں میں داخلے اور وہاں پیشہ ورانہ اہداف کے حصول کی مانگ میں اضافہ ہوا۔


افرادی قوت کی شدید کمی نے جرمن پارلیمنٹ کو 2021 میں ہجرت کا ایک نیا قانون پاس کرنے پر مجبور کیا، جس سے غیر یورپی یونین کے ممالک کے پیشہ ور افراد کے لیے دروازے کھل گئے۔جرمن حکومت نے دسمبر 2022 میں ہندوستان کے ساتھ ایک جامع نقل و حرکت اور مائیگریشن پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔کیرالہ سے 1,500 نرسوں کو بھرتی کرنے کے لیے دسمبر 2021 میں جرمن وفاقی روزگار ایجنسی کے درمیان ٹرپل وِن معاہدے پر دستخط کے ساتھ، گوئتھے-زینٹریم ان امیدواروں کو جرمن زبان کی تربیت فراہم کرنے کے لیے سرکاری شراکت دار بن گیا۔

اس سال جولائی میں جرمنی کے وفاقی وزیر محنت ہیوبرٹس ہیل نے تریویندرم کا دورہ کیا اور ریاستی حکومت کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے پر آگے کی بات چیت کی۔ جرمنی کے اعزازی قونصل اور گوئتھے-زینٹریم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید ابراہیم نے کہا ’’آج نہ صرف نرسیں بلکہ پورے کیرالہ سے ہزاروں نوجوان پڑھائی اور کام کرنے کے لئے سیکھنے اور امتحان دینے کے لیے جرمنی آتے ہیں‘‘ ۔


دو طرفہ تعلقات اور یہاں کے نوجوانوں کے لیے بڑھتی ہوئی طلب اور مستقبل کے مواقع کو مدنظر رکھتے ہوئے، گوئتھے-زینٹرم نے برسوں پہلے شہر میں اپنی عمارت کے لیے ایک مثالی مقام تلاش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ معروف جرمن کمپنی الیانز (ٹیکنوپارک) نے جواہر نگر میں ایک اہم زمین خریدنے اور اس کی عمارت کی تعمیر میں گوئتھے-کی مدد کی۔

مینجمنٹ بورڈ کی ممبر ڈاکٹر باربرا کیروتھ زیلے نے کہا ’’یہ گوئتھے زینٹرم کے ساتھ ہماری شراکت میں ایک سنگِ میل ہے اور 8000 سے زیادہ الیانز کے ساتھیوں کے لیے بڑے فخر کی بات ہے جو کہ اس سال ہندوستان میں ہماری موجودگی کے 20 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہا ہیں۔


ماحولیاتی شعور کے لیے انتہائی احتیاط کے ساتھ ڈیزائن اور عمل میں لایا گیا، جدید ترین کیمپس یہاں آنے والوں اور طلباء کے لیے ایک بے مثال تجربہ پیش کرتا ہے۔ آٹھ کلاس رومز میں جرمن خدمات کو زیادہ کارکردگی اور معیار کے ساتھ چلانے کے لیے جدید ترین تکنیکی سہولیات موجود ہیں۔ ڈاکٹر ابراہیم نے کہا’’ترویندرم میں نئی ​​سہولت کے آنے سے کیرالہ میں مزید امتحانی پروگراموں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو جائے گا۔‘‘

ہندوستان 1949 میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کو اس کے قیام کے بعد تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک تھا۔ڈاکٹر ابراہیم نے کہا ’’کیرالہ اور جرمنی کے درمیان تعلقات کا آغاز 19ویں صدی میں کوزی کوڈ میں باسل مشن کی آمد سے ہوا۔ انہوں نے کہا ’’ہرمن گنڈرٹ کے دنوں سے ہمارے مسلسل بڑھتے ہوئے تعلقات کو تسلیم کرتے ہوئے، ہمیں اس کے دائرہ کار کو مزید وسیع کرتے ہوئے، نئے احاطے کو پیش کرتے ہوئے بہت فخر محسوس ہورہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔