چوٹالہ کی پارٹی میں دراڑ، نائب صدر اپنے عہدے سے مستعفی

چوٹالہ کی جے جے پی کے نائب صدر رام کمار گوتم نے پارٹی سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سےاستعفی دے دیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کی سیاست میں سیاسی ماحول گرم ہوتا نظر آ رہا ہے کیونکہ چوٹالہ کی پارٹی کے نائب صدر نے پارٹی کی قیادت سے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ ہریانہ کی جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے نائب صدر رام کمار گوتم نے اپنے عہدے سے استعفی دیتے وقت یہ دعوی کیا کہ انتخابی نتائج کے بعد بی جے پی اور جے جے پی میں اتحاد گروگرام (گڑگاؤں) کے ایمبئنس مال میں ہوا تھا۔ گوتم نے یہ بات صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جبکہ جے جے پی کے ترجمان دیپ کمل سہران نے ان الزامت کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے بعد چوٹالہ کبھی ایمبئنس مال گئے ہی نہیں۔ گوتم نے چوٹالہ پر الزام لگایا کہ وہ اپنی برادری کے کسی بھی شخص کو سیاست میں اپنا قد بڑھانے نہیں دیتے۔

واضح رہے رام کمار گوتم نے بی جے پی کے قدآوار رہنما کو اسمبلی انتخابات میں شکست دی تھی اور یہ مانا جا رہا تھا کہ اتحادی حکومت میں ان کو کابینہ میں وزارت دی جائے گی لیکن ان کو وزیر نہیں بنایا گیا۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا ’’اگر مجھے وزیر بنایا جاتا تو علاقہ (حسار کا نرنوند علاقہ) کے لوگوں کو فائدہ ہوتا اور اس سے چوٹالہ خاندان کو بھی فائدہ ہوتا لیکن اب تو سارا کھیل ختم ہو گیا ہے۔‘‘


73 سالہ رام کمار گوتم نے کہا کہ چوٹالہ کو یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ وہ نائب وزیر اعلی اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی کی مدد سے بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی جس طرح کام کر رہی ہے اس سے وہ پریشان ہیں۔ گوتم نے کہا کہ ان کو پارٹی کا قومی نائب صدر بنایا گیا ہے جبکہ پارٹی صرف ایک چھوٹے سے حلقہ میں محدود ہے۔ انہوں نے جہاں پارٹی کی قیادت کے کام کاج کے طریقے کی تنقید کی وہیں انہوں نے پارٹی اور اسمبلی سے مستفی ہونے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے پارٹی چھوڑ دی تو ان کے اسمبلی حلقہ کے لوگ پریشان ہو جائیں گے اور انہوں نے خون پسینہ ایک کر کے اپنے حلقہ کے لئے کام کیا ہے۔

90 ارکان کی ہریانہ اسمبلی میں بی جے پی کو واضح اکثریت نہیں ملی تھی اور اس کو صرف 40 سیٹیں ہی ملی تھی جبکہ دشینت چوٹالہ کی پارٹی جے جے پی کو 10 سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی اور پھر دونوں پارٹیوں نے مل کر حکومت قائم کی تھی جس میں دشینت چوٹالہ نائب وزیر اعلی بن گئے تھے۔ جس کی ناراضگی کا اظہار رام کمار گوتم نے کیا ہے اگر ایسی ناراضگی پارٹی کے دیگر ارکان میں بھی پیدا ہو گئی تو یہ کھٹر حکومت کے ساتھ ساتھ چوٹالہ کی جے جے پی کے لئے بھی پریشانی کا سبب بن سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔