نئے چیف جسٹس آف انڈیا سوریہ کانت نے حلف برداری کے بعد پی ایم مودی سے ملاقات کرنے پہنچے

ہندوستانی عدلیہ کی تاریخ میں پہلی بار کسی چیف جسٹس کی حلف برداری میں بڑے بین الاقوامی عدالتی نمائندوں کی موجودگی رہی۔ تقریب میں بھوٹان، کینیا، ملیشیا، ماریشس، نیپال اور سری لنکا کے چیف جسٹس شریک تھے۔

<div class="paragraphs"><p>چیف جسٹس آف انڈیا کا حلف اٹھاتے ہوئے سوریہ کانت، تصویر ’ایکس‘&nbsp;<a href="https://x.com/airnews_abad">@airnews_abad</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

جسٹس سوریہ کانت نے 24 نومبر کو ہندوستان کے 53ویں چیف جسٹس (سی جے آئی) کا حلف لے لیا۔ راشٹرپتی بھون میں منعقد ایک تقریب کے دوران صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے انھیں عہدہ کا حلف دلایا۔ اس کے بعد انھوں نے وہاں موجود بہن اور بڑے بھائی کے پیر چھوئے۔ اس تقریب میں ان کے گھر والے خاص طور سے شامل تھے۔

حلف برداری کے بعد نئے چیف جسٹس آف انڈیا سوریہ کانت سب سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف بڑھے اور ان سے ملاقات کی۔ انھوں نے سابق سی جے آئی گوئی سے بھی ملاقات کی۔ اس تقریب میں برازیل سمیت 7 ممالک کے چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے جج بھی موجود تھے۔ ہندوستانی عدلیہ کی تاریخ میں پہلی بار کسی سی جے آئی کی حلف برداری میں اتنی بڑی سطح پر بین الاقوامی عدالتی نمائندوں کی موجودگی دیکھنے کو ملی۔ اس تقریب میں بھوٹان، کینیا، ملیشیا، ماریشس، نیپال اور سری لنکا کے چیف جسٹس اور ان کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔


اس دوران سابق چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی نے ایک نئی مثال قائم کی۔ حلف برداری کے بعد انھوں نے اپنی آفیشیل گاڑی راشٹرپتی بھون میں ہی اپنے جانشیں جسٹس سوریہ کانت کے لیے چھوڑ دی۔ سابق سی جے آئی گوئی کی مدت کار 23 نومبر کو ہی ختم ہو گئی تھی۔ ان کے بعد اب جسٹس سوریہ کانت یہ ذمہ داری سنبھال رہے ہیں۔ سی جے آئی سوریہ کانت 9 فروری 2027 کو سبکدوش ہوں گے اور ان کی مدت کار تقریباً 14 مہینے کی ہوگی۔

آج سی جے آئی سوریہ کانت نے جسٹس جوئے مالیا باغچی اور جسٹس اتل ایس چندورکر کے ساتھ عدالتی کمرہ نمبر 1 میں آفیشیل طور پر کارروائی شروع کی۔ جسٹس سوریہ کانت اب 5 ممبر والے سپریم کورٹ کالجیم کے ہیڈ بھی ہوں گے۔ 5 ممبر والا کالجیم جو سپریم کورٹ کے ججوں کو منتخب کرتا ہے اور ہائی کورٹ کے ججوں کے ٹرانسفر کا فیصلہ کرتا ہے، اس میں اب سی جے آئی سوریہ کانت اور جسٹس وکرم ناتھ، جسٹس بی وی ناگرتنا، جسٹس جے کے ماہیشوری اور جسٹس ایم ایم سندریش شامل ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔