گود لینے کے ضوابط 2022 پر عمل کرنےکے بعد اب تک کُل 691 بچوں کو گودلیاگیا

اب یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ بچہ اور خاندان ایک دوسرے کے ساتھ اچھی طرح سے گھل مل جائیں،جن کا تعلق ایک ہی سماجی و ثقافتی ماحول سے ہے۔

فائل علامتی تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، حکومت ہند
فائل علامتی تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، حکومت ہند
user

یو این آئی

ستمبر 2022 کے مہینے میں گود لینے کے ضوابط کے نوٹیفکیشن کے فوراً بعد پچھلے دو ماہ کے دوران پورے ملک کے ضلع مجسٹریٹس نے گود لینے کے سلسلے میں متعدد احکامات جاری کیے ہیں۔ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد ابھی تک کل 691 بچوں کو گود لیاگیا ہے۔ نوٹیفکیشن کی تاریخ تک گود لینے کے زیر التوا 905 معاملات تھےاب ان کی تعداد کم ہوکر 617 ہوگئی ہے۔

اب گود لینے والے اپنی آبائی ریاستوں/علاقوں کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ بچہ اور خاندان ایک دوسرے کے ساتھ اچھی طرح سے گھل مل جائیں،جن کا تعلق ایک ہی سماجی و ثقافتی ماحول سے ہے۔ یہ ماڈیول 10.11.2022 سے شروع ہوا اور اس کے بعد سے 2745 آر آئیز، 13 این آر آئیز، 15 غیر ملکوں میں رہائش کا کارڈ رکھنے والے بھارت نژاد افراد یعنی اوورسیز کارڈ ہولڈر آف انڈیا 38 غیر ملکی جبکہ 5 کیس ہندو گود لینے اور دیکھ بھال کے قانون (این اے ایم اے) کے تحت نئے ماڈیول کی طرز پر درج کیے گئے ہیں۔


اندرون ملک گود لینے کو فروغ دینے کے لیے، گود لینے کے ضوابط 2022 میں ایک نئی شق کو لازمی قرار دیا گیا ہے جن بچوں کے خاندانوں کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا اب انہیں آرآئی،این آر آئی، او سی آئی ، پیپس کو ان کی سینئرٹی سے قطع نظر پیش کیا جا رہا ہے۔ اس اقدام کا پراسپیکٹیو اڈاپٹیو پیرنٹس (پیپس) کی جانب سے زبردست خیر مقدم کیا گیا ہے۔اس پرووژن کے تحت پہلا ریفرل کیس 14.11.2022 کا ہے اور اب تک 47 بچوں کوریزرو کیا جاچکا ہے۔ دوسری صورت میں ان بچوں کوغیر ملکی پیپس کے پاس بھیج دیا جاتا۔

ایچ اے ایم اے ماڈیول 10.11.2022 سے لاگو کردیا گیاہے۔ یہ ماڈیول ان پیپس کو رجسٹریشن کی سہولت فراہم کر رہا ہے جنہوں نے ایچ اے ایم اے کے تحت گود لیا ہے اور جو بچے کو بیرون ملک منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے پانچ کیس پہلے ہی درج ہو چکے ہیں۔


گود لینے کے احکامات آن لائن سسٹم کے ذریعے جاری کیے جا رہے ہیں۔ ملک کے تمام ڈسٹریک مجسٹریٹ ڈی ایم صاحبان ماڈیول پر رجسٹرڈ ہیں۔ اس سے گود لینے سے متعلق احکامات جاری کرنے کا عمل تیز اور شفاف ہو گیا ہے۔ سی ایم او کے ذریعہ بچوں کی صحت کی حالت کی تصدیق آن لائن سسٹم کے ذریعہ بھی شروع کر دی گئی ہے۔ ماڈیول پر اب تک 338 سی ایم او ز رجسٹرڈکئے جاچکے ہیں۔

گود لینے کے وسائل سے متعلق مرکزی اتھارٹی (سی اے آر اے) بچوں کی بہبود سے متعلق کمیٹیوں کی سطح پر التوا کو کم کرنے کے لیے سرگرم کوششیں کر رہی ہے تاکہ وہ جے جے ایکٹ کے مطابق بچوں کی قانونی حیثیت کا جلد اعلان کر سکے۔سی اے آر اے ہیلپ ڈیسک کی مداخلت سے23.9.2022 کو ضابطوں کے نوٹیفکیشن کے بعد،سی ڈبلیو سی کے زیر التواء معاملات کو کم کر کے 812 (چار ماہ سے زائد) کر دیا گیا ہے۔ ضابطوں کے نوٹیفکیشن کی تاریخ سے لے کر19.12.2022 تک، 503 قانونی طور پرگود لینے (ایل ایف اے)سرٹیفکیٹ کو اپ لوڈ کیا جا چکا ہے۔


خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت 23 ستمبر 2022 کو جاری کردہ گود لینے کے ضوابط 2022 کے مطابق گود لینے کے عمل کے باوجود بچوں کی مستقل بادآبادکاری کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔جے جے ضابطوں کو یکم ستمبر 2022 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا ۔ جے جےضابطے 2022 کے تحت، ضلع مجسٹریٹ کو گود لینے کا حکم جاری کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ پہلے یہ اختیار عدلیہ کے پاس تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔