نیسلے کمپنی نے مویشیوں کے کسانوں کو دھوکہ دیا: لکھویندر اولکھ

دودھ کی خریداری کو 2024 کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے معطل کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں مویشی کے کسانوں کے ساتھ دوسری بار دھوکہ ہوا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

یو این آئی

بھارتیہ کسان ایکتا (بی کے ای) کے ریاستی صدر لکھویندر سنگھ اولکھ نے کہا کہ نیسلے انڈیا لمیٹڈ سے وابستہ پنجاب، ہریانہ اور راجستھان کے مویشی پالنے والے کسانوں کو کمپنی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ضلع سرسہ کے مویشی پالنے والے کسانوں نے بی کے ای کے دفتر میں جمع ہو کر اپنا درد بیان کرتے ہوئے بتایا کہ 2004 میں نیسلے کمپنی نے انہیں یقین دلایا، جس کے بعد کسانوں نے بڑے مویشیوں کے فارم بنائے، شیڈ لگائے، سینکڑوں جانور خریدے، اور بینکوں سے قرض لے کر دودھ کا کاروبار شروع کیا۔ تاہم، 2018 میں، نیسلے کمپنی نے اچانک دودھ کا کاروبار بند کر دیا، جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔

کسانوں نے کہا کہ بھارتیہ کسان ایکتا کی کوششوں سے نیسلے نے 2022 میں دودھ کی خریداری دوبارہ شروع کی۔ کسانوں نے راحت کی سانس لی۔ نیسلے کی درخواست پر، روٹ آپریٹرز نے نئی گاڑیاں خریدیں، مویشیوں کو دوبارہ خریدا، اور کولڈ اسٹوریج مراکز، دودھ جمع کرنے کے ڈرم اور فیٹ مشینوں پر لاکھوں روپے خرچ کیے۔ تاہم، نیسلے کے حکام کی بد نیتی کی وجہ سے، ضلع سرسہ سے دودھ کی خریداری کو ایک بار پھر 17 مئی 2024 کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے معطل کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں مویشی کے کسانوں کے ساتھ دوسری بار دھوکہ ہوا۔


جب نیسلے نے موگا میں اپنا کاروبار شروع کیا تو اس نے کہا کہ اس کی ترجیح چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں سے براہ راست دودھ حاصل کرنا ہے۔ بڑے تاجروں سے دودھ نہیں منگوایا جائے گا۔ تاہم اب اعلیٰ حکام دودھ کے بڑے تاجروں کے ساتھ ملی بھگت کر کے ان سے لاکھوں لیٹر دودھ خرید رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔