این سی پی کی کور کمیٹی نے شرد پوار کا استعفیٰ کیا نامنظور، اب سب کی نظر پوار کے فیصلے پر

پارٹی مسلسل پوار پر زور دے رہی تھی کہ وہ اپنا استعفیٰ واپس لے لیں اور آج بھی لیڈروں نے یہی درخواست کی، اب دیکھنا یہ ہے کہ پوار کمیٹی کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہیں یا خود اسے مسترد کرتے ہیں

شرد پوار، فائل فوٹو
شرد پوار، فائل فوٹو
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی کور کمیٹی نے میٹنگ کے بعد شرد پوار کا استعفیٰ نامنظور کر دیا ہے۔ پارٹی مسلسل پوار پر زور دے رہی تھی کہ وہ اپنا استعفیٰ واپس لے لیں اور آج بھی لیڈروں نے یہی درخواست کی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پوار کمیٹی کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہیں یا خود اسے مسترد کرتے ہیں۔

این سی پی کے قومی نائب صدر اور کور کمیٹی کے کنوینر پرفل پٹیل نے پوار کے استعفیٰ کو مسترد کرتے ہوئے ایک قرارداد پیش کی، جسے تمام اراکین نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ آج این سی پی کے ایک کارکن نے دفتر کے باہر خود پر مٹی کا تیل چھڑک کر خود سوزی کرنے کی کوشش کی۔


این سی پی کی میٹنگ شروع ہونے کے 10 منٹ کے اندر پوار کے استعفیٰ کو نامنظور کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ یعنی کمیٹی پہلے ہی ایجنڈا طے کر کے آئی تھی۔ تمام لیڈر اب شرد پوار کو منانے جائیں گے۔ پارٹی لیڈروں کا ماننا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں ایک سال سے بھی کم وقت باقی ہے، نئے پارٹی صدر کے لیے فیصلہ لینا مشکل ہو جائے گا۔ پارٹی لیڈر پوار سے پارٹی صدر کے طور پر جاری رہنے اور اپنی مرضی کے مطابق تبدیلیاں کرنے کو کہہ سکتے ہیں۔

پرفل پٹیل نے اس میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا ’’ہر کسی نے اس وقت بھی شرد پوار کو منانے کی کوشش کی۔ اس کے بعد مجھ جیسے پارٹی کے کئی بڑے لیڈروں سے ملے اور ان سے استعفیٰ واپس لینے کو کہا، تب سے ہم بار بار ان سے درخواست کر رہے ہیں کہ آج ملک اور پارٹی کو آپ کی ضرورت ہے۔ آپ کے بغیر یہ پارٹی نہیں چل سکے گی اور آپ اس پارٹی کے ستون ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ شرد پوار پورے ملک میں ایک قابل احترام لیڈر ہیں۔ آپ کے چاہنے والے ہر ریاست میں ہیں اور ان کا اثر کئی جگہوں پر نظر آتا ہے۔ جب ہم بادل صاحب کے جنازے میں گئے تو وہاں بھی بہت سے لوگوں نے کہا کہ یہاں کے کسان آپ کی وجہ سے خوش ہیں۔‘‘


اس سے قبل شرد پوار نے پارٹی کے نئے قومی صدر کے نام کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک 18 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں پرفل پٹیل، سنیل ٹٹکرے، پی سی چاکو، نرہری جروال، اجیت پوار، سپریا سولے، جینت پاٹل، چھگن بھجبل، دلیپ والسے پاٹل، انیل دیش مکھ، راجیش ٹوپے، جتیندر اوہاد، حسن مشرف، دھننجے منڈے، جے دیو گائیکواڑ اور دیگر پارٹی لیڈران شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔