’مودی حکومت بے روزگار نوجوانوں کے جذبات سے کھیل رہی‘، این سی پی نے وزیر اعظم کو یاد دلایا ان کا وعدہ

این سی پی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کا وعدہ یاد دلایا اور کہا کہ کس طرح انھوں نے ہر سال دو کروڑ روزگار پیدا کرنے کا وعدہ کر کے بے روزگاروں کے جذبات سے کھیلا اور اقتدار پر قابض ہوئے۔

وزیر اعظم مودی / یو این آئی
وزیر اعظم مودی / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے جمعرات کو مرکز کی بی جے پی حکومت پر 99 فیصد ملازمت کی درخواست خارج کرنے اور اس طرح ملک میں بے روزگار نوجوانوں کو بری طرح متاثر کرنے کے لیے حملہ بولا۔ این سی پی کے چیف گرجمان مہیش تاپسے نے کہا کہ لوک سبھا میں محکمہ پرسونل اینڈ ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) کے بیان نے ثابت کر دیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہر سال دو کروڑ ملازمتیں دینے کے اپنے وعدے میں پوری طرح ناکام رہے ہیں، جیسا کہ ان کی انتخابی مہموں میں دعویٰ کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے 2014 سے سرکاری ملازمتوں کے لیے 22 کروڑ درخواستیں وصول کرنے کا اعتراف کیا ہے، حالانکہ ان میں سے صرف 7.22 لاکھ پر غور کیا گیا۔ اس کا مطلب ہے کہ 99 فیصد سے زیادہ ملازمتوں کی درخواستیں خارج کر دی گئیں اور سبھی درخواست دہندگان میں سے صرف 0.32 فیصد کو ہی حقیقت میں روزگار مل پایا۔

تاپسے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو یاد دلایا کہ کس طرح انھوں نے ہر سال دو کروڑ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا وعدہ کر کے بے روزگاروں کے جذبات سے کھیلا اور اقتدار پر قابض ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ بے روزگاروں سے کیا گیا وعدہ عمل میں نہیں لایا گیا، اور آج صورت حال انتہائی خراب ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت کی تباہناک پالیسیوں کے علاوہ ملک کے سامنے دیگر مسائل کے سبب بے روزگاری آج اپنی اعلیٰ سطح پر بنی ہوئی ہے۔ این سی پی لیڈر نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت صرف نفرت، تقسیم کرو اور راج کرو کی پالیسی سے گھری ہوئی ہے اور اس کے پاس اتحاد و اجتماع اور ترقی کے ایشوز کے لیے وقت ہی نہیں ہے۔


واضح رہے کہ لوک سبھا میں حکومت کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے سے لے کر اب تک الگ الگ سرکاری محکموں میں مجموعی طور پر 7 لاکھ 22 ہزار 311 درخواست دہندگان کو ملازمت دی گئی ہے۔ حکومت کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے کم ملازمت 19-2018 میں ملی جو کہ محض 38100 تھی، جب کہ اس سال سب سے زیادہ 5 کروڑ 9 لاکھ 36 ہزار 479 لوگوں نے ملازمت کے لیے درخواست دی تھی۔ 20-2019 میں گزشتہ سال کے مقابلے زیادہ یعنی 1 لاکھ 47 ہزار 96 نوجوان سرکاری ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ ملک کی الگ الگ ریاستوں کو چھوڑ بھی دیا جائے تو تنہا صرف مرکزی حکومت میں ہی تقریباً 30 لاکھ سرکاری عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس پارٹی کئی بار آواز اٹھا چکی ہے۔ 2019 میں ہوئے عام انتخابات میں بھی پارٹی کے ذریعہ اس ایشو کو سنجیدگی سے اٹھایا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔