الیکشن کمیشن سے پہلے این سی پی لیڈر نے ہی کر دیا کارپوریشن انتخابات کی تاریخوں کا اعلان! مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل
سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن کو 31 جنوری 2026 تک سبھی انتخابات مکمل کرانے کا حکم دیا ہے، جس میں کوئی اور توسیع نہیں ہوگی۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر دلیپ والسے پاٹل نے مہاراشٹر میں میونسپل کارپوریشن اور ضلع کونسل کے انتخابات کی ممکنہ تاریخوں کا اعلان کر کے ریاست کی سیاست کھلبلی مچا دی ہے۔ ہلچل اس لیے مچی ہے کیونکہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک انتخابی شیڈول کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا ہے۔ اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی حکومت کا حصہ ہے۔
والسے پاٹل کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ریاست میں ضلع کونسل کے انتخابات 15 دسمبر کو ہونے کا امکان ہے، جبکہ میونسپل کارپوریشن کے انتخابات 15 جنوری کو ہو سکتے ہیں۔ وائرل ویڈیو میں دلیپ والسے پاٹل کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے کہ سپریم کورٹ نے طویل عرصے سے زیر التوا میونسپل کارپوریشن انتخابات کے انعقاد کی آخری تاریخ 3 جنوری 2026 مقرر کی ہے۔
ویڈیو میں والسے کہتے ہیں کہ میری معلومات کے مطابق ضلع کونسل کے انتخابات 15 دسمبر 2025 کو اور بلدیاتی انتخابات 15 جنوری 2026 کو ہونے کا امکان ہے۔ بلدیاتی اور شہری انتخابات کا پورا عمل 31 جنوری سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا۔ مہاراشٹر میں مجموعی طور پر 29 میونسپل کارپوریشنز (جیسے بی ایم سی، پونے میونسپل کارپوریشن)، 257 میونسپلٹی، 26 ضلع کونسلیں اور 289 پنچایت کمیٹیاں ہیں، جو کہ انتخابات نہ ہونے سے متاثر ہیں۔ یہ انتخابات بنیادی طور پر او بی سی تحفظات اور ووٹر لسٹوں سے متعلق تنازعات کی وجہ سے 2021 سے تاخیر کا شکار ہیں۔
الیکشن کمیشن مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات (میونسپل کارپوریشن، میونسپلٹی، ضلع کونسل اور پنچایت کمیٹیوں) کی تاریخوں کا اعلان 5-6 نومبر تک کر سکتا ہے۔ 16 ستمبر کو سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن کو 31 جنوری 2026 تک سبھی انتخابات مکمل کرانے کا حکم دیا ہے، جس میں مزید کوئی توسیع نہیں ہوگی۔ یہ انتخابات مہاراشٹر کی سیاست میں سرگرم بڑی سیاسی جماعتوں کے لیے ایک لٹمس ٹیسٹ ہوں گے، خاص طور پر 2024 کے اسمبلی انتخابات کے بعد جس میں بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی اتحاد نے اکثریت حاصل کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔