نوجوت سنگھ سدھو کل ہوں گے رہا، حسن سلوک کی بنا پر قبل از وقت رہائی

نوجوت سنگھ سدھو کو سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 19 مئی کو روڈ ریج کیس میں ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔ سدھو سے متعلق یہ معاملہ 1988 کا یعنی 33 سال پرانا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پٹیالہ: سابق کرکٹر اور سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو جیل سے رہا ہونے جا رہے ہیں۔ یہ اطلاع سدھو کے ٹوئٹر ہینڈل سے دی گئی ہے۔ سدھو کو گزشتہ سال سپریم کورٹ نے 1988 کے روڈ ریج کیس میں ایک سال کی سزا سنائی تھی اور وہ گزشتہ 10 ماہ سے جیل میں قید ہے۔ سدھو کو روڈ ریج (مار پیٹ) کے ایک معاملہ میں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر ایک شخص کی پٹائی کی تھی، جس کی دوران علاج موت ہو گئی تھی۔ تاہم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ اس شخص کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

اس معاملے میں سدھو کو ٹرائل کورٹ نے بری کر دیا تھا لیکن ہائی کورٹ نے سدھو کو 3 سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے بعد سدھو کی جانب سے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ 15 مئی 2018 کو سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا اور ان پر صرف ایک ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ لیکن مئی 2018 میں متاثرہ کے خاندان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کی۔ اس پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 19 مئی 2022 کو سدھو کو ایک سال کی سزا سنا دی۔


حسن سلوک کی بنیاد پر سدھو کو 26 جنوری کو رہا کیا جانا تھا لیکن آخری لمحات میں ان کی رہائی ملتوی کر دی گئی۔ ان سے جیل میں کلرک کے طور پر کام لیا جا رہا تھا۔ جیل میں چھٹی کا اصول ہے لیکن اس کے باوجود سدھو نے کبھی چھٹی نہیں لی۔ یوم جمہوریہ کے موقع پر جیل انتظامیہ نے پنجاب حکومت کو کئی قیدیوں کو ان کے حسن سلوک پر رہا کرنے کی سفارش بھیجی تھی، جس میں سدھو کا نام بھی شامل تھا تاہم پنجاب حکومت نے سدھو کو رہا نہیں کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔