نوجوت سنگھ سدھو نے کہا: 'پنجاب آمدنی سے نہیں قرض پر چل رہا ہے'

سدھو نے انڈیا اتحاد پر کہا کہ وہ الگ مسئلہ ہے، ہائی کمان جو بھی فیصلہ کرے گی میں اس کے ساتھ ہوں، لیکن پنجاب کے معاملے میں جو بھی غلط ہوگا اس پر آواز اٹھاؤں گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر نوجوت سنگھ سدھو نے پنجاب کی بھگونت مان حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ قرض کو لے کر عام آدمی پارٹی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت قرض پر نہیں آمدنی پر چلتی ہے۔ I.N.D.I.A اتحاد ایک طرف لیکن پنجاب کی حالت پر بولتا رہوں گا۔ سدھو نے کہا، انڈیااتحاد وزیر اعظم کو تبدیل کرنے کے لیے ہےنہ کہ پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنانے کے لیے ہے۔ کانگریس لیڈر نے پنجاب حکومت کی طرف سے لئے گئے قرضوں اور خزانے میں آنے والی رقم کہیں اور جانے پر سوال اٹھائے ہیں۔ دوسری جانب پنجاب حکومت کے وزیر ہرپال سنگھ چیمہ نے سدھو کے اس دعوے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی نوجوت سدھو نے کہا کہ گورنر بنواری لال پروہت کے سوالات درست ہیں۔ اس نے بہت صحیح  سوالات کیے ہیں۔ عآپ  نے دو سالوں میں 50 ہزار کروڑ روپے کا قرض لیا ہے۔ اگر ہم ششماہی سرمایہ کاری کریں تو مزید 17 ہزار کروڑ روپے ہیں۔ جب اگلے سال بجٹ پیش کیا جائے گا تو یہ رقم 70 ہزار کروڑ روپے ہوگی۔ اگر اکالی دل کی بات کریں تو اس پر 15 ہزار کروڑ کا قرض تھا، جب 2007 میں کیپٹن حکومت آئی تو اس پر 30 ہزار کروڑ روپے کا قرض تھا۔ اکالی دل نے 10 سالوں میں 1.5 لاکھ کروڑ روپے اکٹھے کئے۔ کانگریس نے 5 سالوں میں ایک لاکھ کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں، لیکن جس شرح سے عآپ  قرض لے رہی ہے، پنجاب غریب ہو جائے گا۔


سدھو نے کہا کہ اگر حکومت ہند نے حد مقرر کر دی اور آپ کو قرض لینے کے اہل نہ چھوڑ دیا تو آپ کیا کریں گے۔ یہ حکومت آمدن پر نہیں صرف قرض پر چل رہی ہے۔ سدھو نے کہا کہ پی ایس پی سی ایل کو رہن پر مفت بجلی دی جارہی ہے۔ بینکوں کی ذمہ داری 18 ہزار کروڑ روپے ہے۔ میٹروں کے لیے 9 ہزار کروڑ روپے لیے گئے، کسی کو معلوم نہیں کہ وہ کہاں استعمال ہوئے۔ آر بی آئی نے روکا، انہوں نے پوچھا ؟ سدھو نے انڈیا اتحاد پر کہا کہ وہ الگ مسئلہ ہے، ہائی کمان جو بھی فیصلہ کرے گی میں اس کے ساتھ ہوں، لیکن پنجاب کے معاملے میں جو بھی غلط ہوگا اس پر آواز اٹھاؤں گا۔ پنجاب کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

وہیں بھگونت مان حکومت کے وزیر خزانہ ہرپال سنگھ چیمہ نے ریاستی حکومت کے بنواری لال پروہت کے خط پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کو مرکزی حکومت سے بات کرنی چاہئے کیونکہ ہمیں اکالی دل، بی جے پی اور کانگریس حکومتوں سے لاکھوں کروڑوں کے قرض ورثے میں ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو ان حکومتوں کے تقریباً 3 لاکھ کروڑ روپے کے قرضوں پر ہزاروں کروڑ روپے کا سود ادا کرنا ہے۔ قرض کی قسط اور سود ادا کرنے کے بعد بھی عآپ  کی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اچھا کام کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔