ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی ملک گیر ہڑتال شروع، دہلی کے تین اسپتالوں میں او پی ڈی بند

نیٹ-پی جی (نیشنل الجیبلیٹی انٹرینس ٹیسٹ - پوسٹ گریجویٹ) کی کاؤنسلنگ میں ہو رہی تاخیر سے ناراض ڈاکٹر آج یعنی ہفتہ کے روز سے ملک گیر ہڑتال پر چلے گئے ہیں

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: نیٹ-پی جی (نیشنل الجیبلیٹی انٹرینس ٹیسٹ - پوسٹ گریجویٹ) کی کاؤنسلنگ میں ہو رہی تاخیر سے ناراض ڈاکٹر آج یعنی ہفتہ کے روز سے ملک گیر ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔ یہ ہڑتال فیڈریشن آف ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشنز (ایف او آر ڈی اے) کی اپیل پر کی جا رہی ہے، جس کے بعد ملک کے تقریباً 10 ہزار سے زیادہ ریزیڈنٹ ڈاکٹر کام سے دور رہیں گے۔ دہلی کے صفدر جنگ اسپتال اور آر ایم ایل اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں کے ڈاکٹروں نے آج او پی ڈی میں مریضوں کا علاج نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دہلی کے علاوہ کئی ریاستوں سے بھی ہڑتال کی حمایت کی گئی ہے، جن میں کرناٹک، مہاراشٹر، راجستھان، مدھیہ پردیش، گجرات وغیرہ شامل ہیں۔ دہلی کے ساتھ این سی آر میں بھی ہڑتال کا اثر نظر آئے گا۔ فیڈریشن آف ریزیڈنٹ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر منیش نے بتایا کہ جمعرات کو ہم نے میٹنگ کی تھی، جس میں تمام آر ڈی اے جڑی تھیں۔ اس وقت فیصلہ لیا گیا تھا کہ ہم او پی ڈی سروسز بند کر دیں گے اور یہ کب تک بند رہیں گی ہمیں نہیں معلوم۔ ہڑتال غیر معینہ مدت کے لئے کی جائے گی۔ جب تک کوئی واضح اقدامات نہیں لئے جاتے ہڑتال جاری رہے گی۔‘‘


ایک رپورٹ کے مطابق ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ملک بھر کے ریزیڈنٹ ڈاکٹر کورونا وبا کے دوران روز اول سے فرنٹ لائن پر جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان پر کام کا بوجھ بہت زیادہ ہے اور وہ تھکے ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود نیٹ پی جی کاؤنسلنگ میں تاخیر کی جا رہی ہے۔ عدالت عظمی میں سماعت ہو رہی ہے لیکن پہلے ہی کافی تاخیر ہو چکی ہے۔ عدالت میں آئندہ سماعت 6 جنوری 2022 کو ہوگی۔

بیان میں مزید کہا گیا، ڈاکٹروں کو مرکزی حکومت کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا ہے جس کی وجہ ہے فیڈریشن احتجاج کرنے پر مجبور ہے۔ صحت کی خدمات متاثر ہونے کی ناخوشگوار صورتحال کی ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوتی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔