بھارت بند: کسانوں کی اپیل - ’بند میں شامل ہونے کے لئے زبردستی نہ کی جائے‘

تمام ریاستی حکومتوں سےحفاظتی انتظامات بڑھانے اور امن کو یقینی بنانے کے لئے اقدام اٹھانے کے لئے کہا گیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

مرکز ی حکومت کےنئے زرعی قوانین کے خلاف کسان مظاہرہ کر رہے ہیں اور آج انہوں اپنے مطالبات کے حق میں بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔بھارت بند کی حمایت کچھ مزدور تنظیموں اور ٹرانسپورٹ کی یونینوں نے بھی کی ہے۔احتجاج کررہے کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ بند میں شامل ہونے کے لئے کسی سے کوئی زبردستی نہیں کی جائے گی۔

واضح رہے بند کے پیش نظر حکومت نے تمام احتیاطی اقدامات اٹھائے ہیں اور اس نے تمام ریاستی حکومتوں سےحفاظتی انتظامات بڑھانے اور امن کو یقینی بنانے کے لئے اقدام اٹھانے کے لئے کہا ہے۔کسانوں نے تمام طبقوں سے اس علامتی بند میں شامل ہونے کے لئے اپیل کی ہے ۔ واضح رہے بند کے دوران صبح 11 بجے سے سہ پہر تین بجے تک چکا جام رہے گا ۔


احتجاج کر رہےکسانوں نے کہا ہے کہ بھارت بند سے عام آدمی کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی اور اس پر کسی سیاسی پارٹی کو سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے سب سے اپیل کی ہے کہ وہ اس علامتی بند میں شرکت کریں اور دوکاندار چار گھنٹے کے لئے یعنی صبح 11 بجے سے سہ پہر تین بجے تک اپنی دوکانیں بند رکھیں اور کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔

کانگریس صدر سونیا گاندھی، این سی پی رہنما شرد پوار،سی پی ایم کے سیتارام یچوری ، ڈی ایم کے کے ایم اسٹالن اور نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ نے مشترکہ بیان جاری کر کے کسانوں کے اس بند کی حمایت کی ہے۔مشترکہ بیان میں حکومت سے کسانوں کے مطالبات مانگنے کے لئے کہا گیا ہے۔ ادھر آج بھارت بند کے پیش نظر دہلی پولیس نے حفاظتی انتظامات بڑھا دئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Dec 2020, 7:40 AM