زی نیوز پر ایک لاکھ کا جرمانہ

تصویر: قومی آواز/شوسل میڈیا
تصویر: قومی آواز/شوسل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی : زی نیوز کے خلاف سخت حکم جاری کرتے ہوئے نیوز بروڈ کاسٹنگ اسٹینڈرڈاتھارٹی (این بی ایس اے ) نے چینل پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے اور 8 ستمبر کو رات 9 بجے واضح الفاظ اور آواز میں پوری اسکرین پر معروف سائنس داں اور شاعر گوہر رضا کے خلاف کئے گئے تبصرے کےلئے معافی نشر کرنے کے لئے کہا ہے ۔ اپنی نوعیت کے منفرد فیصلے میں این بی ایس اے نے گوہر رضا کے اظہار کی آزادی کے آئینی حق کو نہ صرف تسلیم کیا ہے بلکہ کہا ہے میڈیا گھرانہ زی نیوز کسی بھی فرد کو دھمکا کر اس کے اظہار آزادی کے آئینی حق کو دبانہیں سکتا۔

واضح رہے زی نیوز چینل نے 9مارچ سے 12مارچ کے دوران 9مرتبہ ایک پروگرام نشر کیا تھا جس میں معروف شاعر اور سائنسداں گوہر رضا کو غدار کہا گیا تھا۔ این بی ایس اے نے اس پروگرام کے لئے چینل پر یہ جرمانہ عائد کیا ہے ۔ سالانہ شنکر شاد مشاعرہ کی 51ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہونے والے مشاعرہ کی کوریج کرتے وقت چینل نے ’’افضل پریمی گینگ کامشاعرہ ‘‘ کے نام سے یہ پروگرام نشر کیا تھا جس میں معروف شاعر اور سائنسداں گوہر رضا کو غدار کی شکل میں پیش کیا تھا اور اس میں جواہر لال نہرو کی کشمیر والی فوٹیج کو استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پروگرام غداروں کی محفل ہے۔

زی نیوز کے اس پروگرام سے سخت برہم گوہر رضا نے بروڈ کاسٹر سےشکایت درج کی تھی لیکن زی نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھاجس کے بعد گوہر رضا نے این بی ایس اے سے رجوع کیا اور اپنی شکایت میں مطالبہ کیا کہ اس پروگرام کو پبلک ڈومین سے ہٹایا جائے ، چینل معافی مانگے اور ایک کروڑ کا معاوضہ دے کیونکہ اس پرگرام سے انکی ذاتی ساکھ کو زبردست نقصان پہنچا ہے اور اس سے انکی اور ان کے اہل خانہ کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔ گوہر رضا نے اپنی شکایت میں بتایا تھا کہ مشاعرہ میں انہوں نے جو تین نظمیں سنائی تھیں ان میں سے دو1989اور2010 میں لکھی تھیں جبکہ تیسری 2016میں لکھی تھی۔

مصنف اشوک واجپئی، شرمیلا ٹیگور، شبھا مڈگل اور ڈاکٹر سیدہ حمید سمیت کئی دانشوران نے بھی چینل کے خلاف شکایت درج کی تھی۔ زی نیوز نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر رضا نے جواہر لال نہرو اسٹوڈینٹس یونئن کے کنہیا کمار کا ذکر مثبت انداز میں کیا تھا اس لئے چینل نے اپنے اظہار آزادی کا حق کا استعمال کرتے ہوئے صحیح تبصرہ کیا تھا۔ واضح رہے این بی ایس اے نے اتفاق رائے سے ہر سنوائی میں یہ تسلیم کیا کہ گوہر رضا کی شکایت میں وزن ہے ۔

اس فیصلہ پر گوہر رضا نے اطمینان کا اظہار کیا جبکہ وکیل ورندا گرور نے کہا کہ ایسے فیصلے ٹی وی چینلوں کے خلاف ایک عبرت کے طور پر کام کریں گے۔ اس فیصلہ پر چینل کے ایڈیٹر ان چیف سدھیر چودھری نے کہا کہ چینل نے این بی ایس اے کے کسی ضابطہ کی خلاف ورزی نہیں کی ہے اور ضرورت پڑنے پر اس فیصلہ کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Sep 2017, 8:29 PM