ہر سال 23 اگست کو منایا جائے گا ’نیشنل اسپیس ڈے‘، مرکزی حکومت نے جاری کیا نوٹیفکیشن

23 اگست کو چاند کے جنوبی قطب پر وکرم لینڈر کی محفوظ لینڈنگ اور پھر پرگیان روور کی تعیناتی کے ساتھ ہی چندریان-3 مشن کامیاب ہو گیا تھا اور پھر اس نے کئی اہم ڈاٹا بھیجے جس پر سائنسدانوں کی تحقیق جاری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>چندریان-3، علامتی تصویر</p></div>

چندریان-3، علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

مرکزی حکومت نے 23 اگست کو ’نیشنل اسپیس ڈے‘ (قومی یومِ خلا) کی شک میں منانے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ چندریان-3 کے کامیابی کے ساتھ چاند کے جنوبی قطب پر اترنے کے ٹھیک بعد وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کیا گیا تھا، اور اب اس سلسلے میں مرکزی حکومت نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ 23 اگست کو چاند کے جنوبی قطب پر وِکرم لینڈر کی کامیاب لینڈنگ اور پھر پرگیان رووَر کی تعیناتی کے ساتھ ہی چندریان-3 مشن کامیاب ہو گیا تھا اور پھر لینڈر ماڈیول نے چاند پر سے کئی اہم ڈاٹا بھیجے جس پر سائنسدانوں کی تحقیق جاری ہے۔ اس کامیابی کا جشن پورے ملک میں منایا گیا تھا اور اِسرو کے سائنسدانوں سے جب پی ایم مودی نے ملاقات کر انھیں مبارکباد پیش کی تھی تو اسی وقت اعلان کیا تھا کہ ہر 23 اگست کو ’نیشنل اسپیش ڈے‘ کی شکل میں منایا جائے گا۔

بہرحال، اسپیس ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’23 اگست کو وکرم لینڈر کی لینڈنگ اور چاند کی سطح پر پرگیان رووَر کی تعیناتی کے ساتھ چندریان-2023 مشن کی کامیابی کے ساتھ ہندوستان خلائی سفر کرنے والے ممالک کے ایک خاص گروپ میں شامل ہو گیا، جو چاند پر اترنے والا چوتھا ملک اور چاند کے جنوبی قطب کے پاس اترنے والا پہلا ملک بن گیا۔ اس تاریخی مشن کے نتائج آنے والے سالوں میں انسانی برادری کو فائدہ پہنچائے گا۔‘‘


نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’یہ دن خلائی مشنوں میں ملک کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کو آگے بڑھانے کے لیے نوجوان نسل کو ترغیب دیتا ہے اور خلائی شعبہ کو ایک اہم حوصلہ فراہم کرتا ہے۔ اس لیے حکومت ہند نے اس تاریخی لمحہ کو ہر سال اگست کے 23ویں دن کو ’نیشنل اسپیس ڈے‘ کی شکل میں منانے کا اعلان کیا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ چاند پر زمین کے 14 دنوں کے برابر دن اور رات ہوتے ہیں۔ جب چندریان-3 کا لینڈر چاند پر 23 اگست کو اترا تھا تو چاند پر دن نکل رہا تھا۔ یہی وجہ رہی کہ 14 دنوں تک کام کرنے کے بعد لینڈر اور رووَر سلیپ موڈ میں چلے گئے تھے۔ 14 دنوں تک لینڈر ماڈیول نے بہت اچھا کام کیا اور کافی ڈاٹا اِسرو نے جمع کر لیے ہیں۔ جب چاند پر رات ہونے لگی تو لینڈر اور رووَر کو سلیپ موڈ میں ڈال دیا گیا تھا۔ امید کی جا رہی تھی کہ جب دوبارہ چاند پر سورج طلوع ہوگا تو وکرم لینڈر اور پرگیان رووَر دوبارہ فعال ہوں گے، لیکن بہت کوششوں کے بعد بھی یہ ممکن نہیں ہو سکا۔ لیکن چندریان-3 سے جو امیدیں وابستہ کی گئی تھیں، اس میں وہ پوری طرح کامیاب ہو چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔