نرودا گاؤں فساد: امت شاہ کو عدالت کا نوٹس

Getty Images
Getty Images
user

قومی آوازبیورو

احمد آباد: 2002 میں نرودا گاؤں میں ہوئے فسادات سے متعلق گجرات کی ایک خصوصی ایس آئی ٹی عدالت نے بی جے پی صدرامت شاہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے امت شاہ کو حکم دیا ہے کہ وہ 18 ستمبر کو عدالت میں حاضر ہو کر گواہی دیں ۔ اس معاملے میں اہم ملزم گجرات کی سابق وزیر مایا کوڈنانی نے امت شاہ کو اپنے گواہ کی شکل میں بلانے کی عرضی داخل کی تھی جسے عدالت نے اپریل میں منظوری دے دی تھی لیکن امت شاہ ابھی تک بطور گواہ پیش نہیں ہوئے ۔ آج سماعت کے دوران جب امت شاہ عدالت نہیں پہنچے تو انھیں نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 ستمبر کو عدالت میں حاضر ہونے کاحکم صادر کیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ نرودا گاؤں فساد میں اقلیتی طبقہ کے 11 لوگوں کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں پہلے ہوئی سماعت میں خصوصی ایس آئی ٹی عدالت نے سابق بی جے پی وزیر مایا کوڈنانی کو بی جے پی امت شاہ کا پتہ ڈھونڈنے کے لیے مزید چار دن دیے تھے کیونکہ وہ نرودا گاؤں قتل عام معاملے میں اپنی دفاع میں انھیں عدالت میں پیش کروانا چاہتی تھیں۔ اس معاملے میں کوڈنانی نے عدالت سے کہا تھا کہ وہ ان کا پتہ نہیں معلوم کر سکیں جہاں عدالت کا نوٹس پہنچایا جا سکے۔ عدالت نے گزشتہ 4 ستمبر کو ہوئی سماعت میں کوڈنانی کو امت شاہ کا پتہ ڈھونڈنے کے لیے 8 ستمبر تک کا وقت دیا تھا لیکن کوڈنانی کے وکیل نے مزید وقت کا مطالبہ کیا تھا۔ اس لیے عدالت نے کوڈنانی کے وکیل کو 4 دن مزید دیتے ہوئے معاملے کی سماعت 12 ستمبر یعنی آج طے کی تھی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی عدالت سے نرودا گاؤں قتل عام کی سماعت چار مہینے میں مکمل کرنے کے لیے کہا تھا۔ نرودا گاؤں قتل عام 2002 کے ان 9 بڑے فرقہ وارانہ فسادات کے معاملوں میں سے ایک ہے جس کی جانچ خصوصی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے کی ہے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Sep 2017, 2:33 PM