’10 فروری تک گنا کے بقایہ کی ادائیگی نہیں ہوئی تو 11 فروری کو خودکشی کر لوں گا‘، نریش ٹکیت کا اعلان

کسان لیڈر نریش ٹکیت نے اعلان کیا ہے کہ اگر کسانوں کو گنا بقایہ کی ادائیگی نہیں کی گئی تو وہ 11 فروری کو چینی مل گیٹ کے سامنے خود کو آگ لگا لیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>نریش ٹکیٹ، تصویر ٹوئٹر@<a href="https://twitter.com/NareshTikait">NareshTikait</a></p></div>

نریش ٹکیٹ، تصویر ٹوئٹر@NareshTikait

user

قومی آوازبیورو

بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) نے کسانوں کے گنا بقایہ کی ادائیگی کو لے کر بدھ کے روز مظفر نگر واقع بڈھانا میں مہاپنچایت کی۔ اس مہاپنچایت میں بی کے یو سربراہ نریش ٹکیت نے اعلان کیا کہ اگر 10 فروری تک کسانوں کو گنا کے بقایہ کی ادائیگی نہیں کی گئی تو 11 فروری کو وہ چینی مل گیٹ کے سامنے خود کو آگ لگا لیں گے۔ ان کے ساتھ ہی گٹھ والا کھاپ کے تھامبیدار شیام سنگھ بہاوڑی نے بھی چینی مل کے ذریعہ وعدہ پورا نہ کرنے پر خود سوزی کا اعلان کیا ہے۔

دراصل بجاج گروپ کی بھیسانا چینی مل پر گنا بقایہ کی ادائیگی کے مطالبہ کو لے کر کسانوں کا دھرنا و مظاہرہ چل رہا تھا۔ اس دھرنے میں بدھ کو نریش ٹکیت بھی شامل ہوئے۔ یہاں انھوں نے کہا کہ دھرنا ہوتا ہے تو مل اور انتظامیہ کی طرف سے ادائیگی کا بھروسہ مل جاتا ہے لیکن پیسہ نہیں ملتا۔ وہیں بات چیت کے بعد چینی مل کے افسران نے 10 فروری تک گزشتہ سیشن کا پورا گنا بقایہ ادا کرنے کا بھروسہ دیا۔ اس کے بعد کسان لیڈر نریش ٹکیت نے اعلان کیا کہ اگر کسانوں کو گنا کے بقایہ کی ادئیگی نہیں کی گئی تو وہ 11 فروری کو چینی مل گیٹ کے سامنے خود کشی کر لیں گے۔ ادائیگی کی یقین دہانی پر دھرنا ختم ہو گیا۔


اس سے قبل دھرنے کو خطاب کرتے ہوئے نریش ٹکیت نے کہا کہ دھرنا مظاہرہ ہونے پر ادائیگی کا بھروسہ تو دیا جاتا ہے، لیکن کسانوں کو بقایہ پیسہ نہیں دیا جاتا۔ نریش ٹکیت نے مزید کہا کہ ’’آج ہم افسران کی بات مان کر دھرنا ختم کر رہے ہیں۔ 10 فروری تک ہم انتظار کریں گے۔ اگر 10 تاریخ تک گنا بقایہ کی ادائیگی نہیں ہوئی تو پھر میں خود 11 فروری کو چینی مل گیٹ کے سامنے خود کشی کر لوں گا۔ اس کی ذمہ داری مل اور انتظامیہ افسران کی ہوگی اور اسے ہلکے میں نہ لیا جائے۔‘‘

نریش ٹکیت کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی حکومت میں کسانوں کے حالات بہت خراب ہیں۔ پنجاب میں کسانوں کو بجلی مفت دی جاتی ہے۔ پنجاب حکومت کسانوں کو 382 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے گنے کی ادائیگی دے رہی ہے۔ اتر پردیش حکومت کسانوں کا استحصال کرنے پر آمادہ ہے۔ یہاں سب سے مہنگی بجلی ہے اور گنے کا ریٹ بھی کم ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔