مودی بغیر ٹیم کے کپتان، شکست یقینی: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس ایک منظم پالیسی اور مکمل ٹیم کے ساتھ انتخابی میدان میں اتری ہے جبکہ بی جے پی کے قد آور لیڈروں کو مودی نے اپنی پوری ٹیم سے کنارے کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اونا: کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی نے نریندر مودي کو بغیر ٹیم کا کپتان قرار دیا۔ راہل گاندھی نے کانگریس امیدوار کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ایک منظم پالیسی اور مکمل ٹیم کے ساتھ انتخابی میدان میں اتری ہے۔ بی جے پی کے لال کرشن اڈواي، مرلی منوہر جوشی جیسے قد آور لیڈروں کو مودی نے اپنی پوری ٹیم سے کنارے کر دیا ہے اور اکیلے الیکشن لڑنے کی بات کر رہے ہیں۔ ان کی شکست یقینی ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس اور ملک کے عوام نے چوكيدار کو پکڑ لیا ہے۔ چوكيدار پی ایم نہیں ہوتا، وزیر اعظم غریبوں کا بھلا کرنے والا ہوتا ہے جبکہ انہوں نے نوٹ بندي اور جی ایس ٹی سے انل امبانی، نیرو مودی، وجے مالیا جیسے پندرہ لوگوں کو فائدہ پہنچایا۔


راہل گاندھی نے کہا کہ وہ 2019 کے بعد ایک سال میں 22 لاکھ روزگار دلوانے کی ضمانت دیتے ہیں۔ پنچایتوں میں ایک سال میں 10 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دلوایا جائے گا۔ 2019 کے بعد چھوٹی تجارت کرنے والے نوجوانوں کو بھی کسی بھی محکمہ کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ آپ اپنا کاروبار شروع کر سکیں گے۔ نیاے اسکیم پر انہوں نے کہا کہ ایک سال کا 72 ہزار اور پانچ سال کا تین لاکھ 60 ہزار خواتین کے اکاؤنٹ میں آئے گا۔ اس سے صرف خواتین کی نہیں بلکہ خاندانوں کی زندگی بدلے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے ماں اور بہنوں کی باتوں کا احترام رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ پیسہ خواتین کے اکاؤنٹ میں آئے گا۔ کانگریس نے کافی ہوم ورک کے بعد نیاے اسکیم کے تحت مذکورہ رقم ملک کے تقریبا 25 کروڑ غریب لوگوں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ نیاے اسکیم شروع کرنے کا مقصد غریبوں کو صرف پیسہ دینا نہیں ہے۔ بلکہ اس سے نوٹ بندي اور جی ایس ٹی سے مار کھانے والے خریداروں کو بھی فائدہ ہو گا۔ جب پیسہ لوگوں کے پاس آئے گا تو لوگ دکانوں سے سامان خریدنا شروع کر دیں گے۔ نوٹ بندي اور جی ایس ٹی کی وجہ سے بند ہونے والی صنعت دوبارہ شروع ہو جائے گی۔ ان صنعتوں میں بے روزگاروں کو روزگار ملے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ریاست کی چاروں سیٹوں پر کانگریس کو ووٹ دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔