نریندر مودی کو وارانسی ہی نہیں، کہیں سے بھی شکست دی جا سکتی ہے: دگوجے

کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ اپوزیشن متحد ہو جائے تو بی جے پی نہ ہی 2019 انتخابات جیتے گی اور نہ ہی نریندر مودی وارانسی کی سیٹ۔ دگوجے سنگھ نے ان کی بات کی تصدیق کی ہے۔

Getty Images
Getty Images
user

قومی آوازبیورو

کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے گزشتہ دنوں ایک بیان دیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اگر اپوزیشن متحد ہو جائیں تو نہ صرف بی جے پی 2019 انتخابات میں ہارے گی بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی وارانسی سیٹ سے ہار جائیں گے۔ اس سلسلے میں کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’اگر حکمت عملی صحیح ہو تو وزیر اعظم نریندر کو وارانسی ہی نہیں بلکہ ملک کے کسی بھی حصے میں شکست دی جا سکتی ہے۔‘‘

192 دن کے ’نرمدا پریکرما‘ سے لوٹے دگوجے سنگھ نے ایک پرائیویٹ ٹی وی چینل سے بات چیت کے دوران اس بات کا اظہار کیا اور کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی کی پوری کوشش ہو گی کہ وہ 2019 کے عام انتخابات میں نریندر مودی کو شکست دیں اور یہ ناممکن بھی نہیں ہے۔

دگوجے سنگھ نے متحد اپوزیشن کی طرف سے نریندر مودی اور بی جے پی کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست دینے کے خیال کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پھول پور اور گورکھپور کے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو جو شکست ملی ہے وہ اپوزیشن پارٹیوں کےاتحاد کی ہی مثال ہے۔

مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے بات چیت کے دوران مودی حکومت کی تنقید بھی کی اور کہا کہ ان کی حکومت میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ مودی حکومت کے گزشتہ چار سال میں انتظامیہ کی حالت خستہ اور معیشت تباہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کا ماحول ہے، وہ انتہائی سنگین اور تشویشناک ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔