نربھیا کا بھائی پائلٹ بنا، والدین راہل کے مشکور

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی میں سنہ 2012 میں نربھیا اجتماعی عصمت دری کا معاملہ خوب سرخیوں میں رہا تھا۔ اس معاملے نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ لیکن اب نربھیا کا بھائی ’انڈیگو‘ کا پائلٹ بن گیا ہے اور اس کے گھر والوں کے لیے یہ خوشخبری سے کم نہیں ہے۔ لیکن نربھیا کے والدین اس کامیابی کا پورا سہرا کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کے سر باندھ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں نربھیا کی ماں آشا دیوی کا کہنا ہے کہ ’’نربھیا کا بھائی آج اگر پائلٹ ہے تو وہ راہل گاندھی کی وجہ سے ہے۔ اس کی پوری پڑھائی کا خرچ راہل گاندھی نے ہی اٹھایا اور لگاتار اس سے فون پر بات کر کے اس کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔ وہ ہمیشہ اس سے اپنا ٹارگیٹ حاصل کرنے کے لیے کہتے۔‘‘

آشا دیوی نے میڈیا کے سامنے راہل گاندھی کا شکریہ ادا کیا اور اس سلسلے میں بتایا کہ ’’جب راہل کو اس بات کی جانکاری ملی کہ میرا بیٹا فوج میں جانا چاہتا ہے تو انھوں نے اسے مشورہ دیا کہ اسکول کی پڑھائی ختم ہونے کے بعد پائلٹ کی ٹریننگ میں حصہ لے۔ 2013 میں سی بی ایس ای کی تعلیم پاس کرنے کے بعد نربھیا کے بھائی کو سونیا گاندھی کے پارلیمانی حلقہ رائے بریلی کے اندرا گاندھی قومی پرواز اکادمی میں داخلہ مل گیا۔‘‘

نربھیا کے بھائی کے پائلٹ بننےسے اس کے والد بھی بہت خوش ہیں۔ انھوں نے بھی راہل گاندھی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’’یہ ہمارے بس کا نہیں تھا لیکن راہل گاندھی نے میرے بیٹے کا حوصلہ بڑھایا اور اس کی ہر ممکن مدد کی۔‘‘ دہلی ائیر پورٹ پر ملازمت کرنے والے نربھیا کے والد نے مزید بتایا کہ ’’میرا بیٹا رائے اندرا گاندھی قومی پرواز اکادمی کے لیے روانگی سے قبل یہ ضرور سوچتا تھا کہ وہ فوج میں بھی جانے کی تیاری کرے گا لیکن وہاں جانے کے بعد یہ ممکن نہیں ہو سکا۔ لیکن اس کے پائلٹ بننے سے ہم بہت خوش ہیں۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ 16 دسمبر 2012 کو دہلی کے وسنت وِہار میں 23 سالہ فیزیوتھیراپسٹ نربھیا کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا واقعہ پیش آیا تھا جس نے پورے ملک کو شرمسار کر دیا تھا۔ اس واقعہ میں شامل سبھی ملزمین کو گرفتار کیا گیا تھا جس میں سے ایک ملزم کی موت پولس حراست میں ہی ہو گئی تھی۔ بقیہ ملزمین کو عصمت دری اور قتل کا قصوروار قرار دیا گیا اور انھیں سزائے موت دی گئی۔ ان میں سے ایک نابالغ قصوروار کو چائلڈ کیئر سنٹر بھیج دیا گیا تھا۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Nov 2017, 7:58 PM