نرسمہا راؤ بابری مسجد کی شہادت کے ذمہ دار، ہم ’بھارت رتن‘ کی قرارداد کا حصہ نہیں : مجلس

احمد پاشاہ قادری نے کہا کہ نرسمہا راؤ بابری مسجد کی شہادت کے برابر کے ذمہ دار تھے، اسی لئے مجلس اس قرارداد کا حصہ بننا ہی نہیں چاہتی، اسی لئے مجلس نے اسمبلی کی مکمل کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: مجلس نے تلنگانہ اسمبلی کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ پی وی نرسمہا راو کو ’بھارت رتن‘ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے قرارداد تلنگانہ اسمبلی میں پیش کی گئی۔ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے یہ قرارداد پیش کی۔

مجلس کے رکن اسمبلی سید احمد پاشاہ قادری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح بابری مسجد کی شہادت میں پی وی نرسمہا راو کا رول رہا ہے اور جس طرح نرسمہاراو تلنگانہ تحریک کے دوران سینکڑوں طلبہ کی زندگیوں سے کھلواڑ کرنے کے ذمہ دار ہیں، ان حالات میں مجلس ایسی کسی بھی قرارداد کا حصہ بننا نہیں چاہتی۔


احمد پاشاہ قادری نے کہا کہ 1984کے سکھ مخالف فسادات میں بھی نرسمہا راؤ خاموش تماشائی بنے دیکھتے رہے جبکہ ہزاروں سکھوں کو مار دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجلس کی پالیسی شروع سے یہی رہی ہے کہ نرسمہا راؤ بابری مسجد کی شہادت کے برابر کے ذمہ دار تھے، اسی لئے مجلس اس قرارداد کا حصہ بننا ہی نہیں چاہتی، اسی لئے مجلس نے اس قرارداد کو پیش کیے جانے کے دوران اسمبلی کی مکمل کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجلس کا ابتدا ہی سے یہ موقف رہا کہ جس شخص نے بابری مسجد کی شہادت کروائی، اس کے تعلق سے مجلس نے اس کے رویہ پر احتجاج کیا اور اس کے لئے 15 فروری 2005 کو متحدہ آندھرا پردیش کی اسمبلی میں بھی اکبر الدین اویسی فلور لیڈر مجلس نے ایک طویل تقریر کرتے ہوئے نرسمہا راؤ کی فرقہ پرستانہ ذہنیت کو اسمبلی میں آشکار کیا اور اس قرارداد کی مخالفت کی۔


انہوں نے کہا کہ یہ وہی وزیراعظم تھے جنہوں نے بابری مسجد کی شہادت میں فرقہ پرست تنظیموں کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی۔ نرسمہا راؤ نے سپریم کورٹ، پارلیمنٹ اور قومی یکجہتی کونسل میں یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ بابری مسجد کی حفاظت ہوگی تاہم حفاظت کرنے کے بجائے وہ خود شہادت میں ملوث رہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Sep 2020, 4:40 PM