تاج محل کی مسجد میں نماز پڑھنے پر پابندی، حوض پر ڈالا تالا

اے ایس آئی کے افسران نے 4 نومبر کو تاج محل کی شاہی مسجد میں روزانہ کی نماز پر نہ صرف پابندی عائد کر دی بلکہ وضو کرنے والے حوض پر تالا لگا دیا، اس واقعہ سے مسلم سماج میں ناراضگی پیدا ہو گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

تاج محل کی شاہی مسجد میں موجود اس حوض میں تالا لگا دیا گیا ہے جہاں لوگ وضو کیا کرتے تھے۔ شاہی مسجد میں عام دنوں کی نماز پڑھنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ شاہی مسجد کے امام سید صادق علی کا الزام ہے کہ انھیں نماز ادا کرنے سے روک دیا گیا اور کہا گیا کہ اب اس مسجد میں نہ نماز پڑھیں اور نہ پڑھائیں۔ انھوں نے بتایا کہ افسران ایسا کرنے کے پیچھے یہ دلیل دے رہے ہیں کہ سیاحوں کی سیکورٹی کا خیال رکھتے ہوئے حوض کو بند کیا گیا ہے۔ صادق علی نے بتایا کہ ’’افسران کہتے ہیں کہ ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ وضو کرتے وقت کوئی حوض میں نہ گر جائے۔ لیکن سچ تو یہ ہے کہ آج تک حوض میں کوئی کم عمر بچہ بھی نہیں گرا ہے۔‘‘افسران کی یہ دلیل حلق سے نہیں اترتی ۔

جس طرح تاج محل کی مسجد میں نماز پڑھنے پر پابندی عائد کی گئی ہے، لوگوں کو اس میں سیاست کی بو صاف محسوس ہو رہی ہے۔ چونکہ بی جے پی حکمراں ریاستوں خصوصاً اتر پردیش میں جس طرح مندر-مسجد ایشوز کو زیادہ سے زیادہ اچھالا جا رہا ہے، اس کو دیکھتے ہوئے تازہ معاملہ بھی فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھانے والا محسوس ہو رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اتوار کے روز تاج محل کی شاہی مسجد میں نماز پڑھنے سے روکے جانے کا یہ معاملہ جب پیش آیا تو امام سید صادق علی مسجد میں ہی موجود تھے۔ تاج محل مسجد انتظامیہ کمیٹی کے سربراہ ابراہیم زیدی کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ ’’دو دن قبل مسجد کے امام سید صادق علی مسجد میں موجود تھے، تبھی وہاں تاج محل کے کنزرویشن اسسٹنٹ انکت نامدیو آئے اور زبانی طور پر امام صاحب کو وہاں نماز پڑھانے اور پڑھنے سے منع کر دیا۔‘‘ اس معاملے کی خبر جب مسلم سماج کے لوگوں کو ملی تو انھوں نے کلکٹریٹ پہنچ کر اے ڈی ایم سٹی سے انصاف کا مطالبہ کیا۔ تاج محل کمیٹی کے متولی سید علی نے کہا کہ اے ایس آئی افسران نے اتوار کو امام کو نماز پڑھنے اور پڑھانے پر روک لگا دی جو کسی بھی طرح مناسب نہیں۔

کچھ ذرائع کے مطابق مسجد کے امام سید صادق علی کو افسران نے نماز کے درمیان آ کر انھیں نماز ادا کرنے سے روکا۔ وہاں کے وضو ٹینک (حوض) میں نماز کے لیے وضو کر رہے لوگوں کو بھی بھگایا گیا ہے۔ مسجد کے امام کا کہنا ہے کہ مسجد میں روزانہ نماز ادا کی جاتی ہے جب کہ اے ایس آئی کے افسران صرف جمعہ کو نماز پڑھنے کی بات کر رہے ہیں۔ اے ڈی ایم سٹی نے اس تعلق سے محکمہ آثار قدیمہ سے بات کر کے مسئلہ کا حل نکالنے کی بات کہی ہے، لیکن اے ایس آئی کے افسران نے میڈیا کو بتایا کہ وہ کوئی نیا ضابطہ نافذ نہیں کر رہے ہیں بلکہ سپریم کورٹ نے پہلے ہی ہدایت دے رکھی ہے کہ روزانہ کی نماز بند ہو اور جمعہ کو بھی صرف مقامی لوگ ہی نماز پڑھ سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کی ہدایت کے تعلق سے جب تاج محل مسجد انتظامیہ کمیٹی کے سربراہ ابراہیم زیدی سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’تاج محل جمعہ کو بند رہتا ہے اس لیے سپریم کورٹ نے یہ کہا تھا کہ نماز کے لیے تاج محل جمعہ کو بھی کھولا جائے۔ ایسا نہیں کہا تھا کہ صرف جمعہ کو ہی نماز ہوگی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Nov 2018, 3:09 PM