نمامی گنگے پروگرام: معدوم ندیوں کو نئی زندگی دینے کی مہم

اتر پردیش میں معدوم ہو چکی ندیوں اور کنوؤں کو نئی زندگی دینے کی کارروائی کا آغاز 6 اپریل سے ’نمامے گنگے‘ پراجیکٹ کے تحت کیا جائے گا

تصویر بشکریہ پی آئی بی
تصویر بشکریہ پی آئی بی
user

یو این آئی

لکھنؤ: اتر پردیش میں معدوم ہو چکی ندیوں اور کنوؤں کو نئی زندگی دینے کی کارروائی کا آغاز 6 اپریل سے ’نمامے گنگے‘ پراجیکٹ کے تحت کیا جائے گا۔ سرکاری ذرائع نے منگل کے روز بتایا کہ ندیوں کو پائیدار اور شفاف بنانے کے لئے نمامی گنگے پروجیکٹ کے تحت 6 اپریل سے تین مئی کے درمیان خصوصی مہم چلائی جائے گی۔

نمامی گنگے کے تحت معدوم ہو چکے کنوؤں بحال کر کے ان کا استعمال ریچارجنگ ویل کے طور پر کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ تالابوں کو بحال کر کے ان کے کنارے دیہی باغ بنائے جانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ گومتی ندی کی 22 میں سے سوکھی چکی 19 معاون ندیوں کو بھی نئی زندگی دینا اس میں شامل ہے۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ندیوں کو دوبارہ بحال کر نے کے اس مہم میں لوک بھارتی اور نہرو یوا کیندر جیسے سماجی اور سرکاری ادارے ساتھ میں آئے ہیں۔


انہوں نے بتایا کہ اس دوران پیپل، برگد، پاکڑ، گولر اور آم کے درختوں کو ندیوں کے کنارے لگانے کی مہم کا آغاز ہوگا۔ معدوم ہوچکے کنوؤں کو دوبارہ بحال کرنے اور ان کو ریچارج ویل میں تبدیل کرنے کے لئے کنوؤں کی صفائی اور ان کے اندر برسات کا پانی واپس جاسکے اس کا نظم کیا جائے گا۔ تالابوں کو کنارے گرام جنگل بنا کر وہاں مفید دوائی کے پودے لگانا بھی مقامی باشندوں کو سکھایا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ نمامی گنگے محکمہ کے تعاون سے لوک بھارتی اور نہرو یوا کیندر 6اپریل سے ندی اور پانی کے ذرائع کی حفاظت مہم کا آغاز فتح پور سے کرنے جارہے ہیں۔ ندیوں کی صفائی اور حلف لینے کا پروگرا م اوم گھاٹ بلاک بھٹورا میں کیا جائے گا۔ سات اپریل کو یہ انعقاد'جل سروت اتسو' کے طور پر لکھیم پوری کھیری میں کٹھنا ندی بھوئیا دیو گھاٹ بہاری پور میں منعقد کیا جائے گا۔ اسی طرح سے ریاست میں معدوم ہوچکی ندیوں کے کنارے بسے گاؤں میں انعقاد کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔