جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر پر لگا تقرریوں میں بے ضابطگی کا الزام

یونیورسٹی کے ہی ایک سابق ملازم ہریندر کمار نے یونیورسٹی پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے یہاں تقرریوں میں ریزرویشن سے متعلق ضابطوں کا مناسب طریقے سے عمل نہیں کر رہی ہے۔

نجمہ اختر، تصویر یو این آئی
نجمہ اختر، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

مشہور و معروف یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر کو شیڈولڈ کاسٹ کمیشن نے نوٹس جاری کر ملازمین کی تقرری میں مبینہ بے ضابطگی پر پیشی کا حکم دیا ہے۔ یونیورسٹی پر ملازمین کی تقرری اور ان کو دیئے جانے والے پروموشن میں قانون کے تحت ایس سی/ایس ٹی کے لوگوں کے لیے مقررہ ریزرویشن سے متعلق ضابطہ کو نافذ نہ کرنے کا الزام ہے۔ ’امر اجالا‘ میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ پر قصداً ایس سی/ایس ٹی ملازمین کے ساتھ جانبدارانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایس سی کمیشن نے نجمہ اختر کو 19 جولائی کو ذاتی طور پر پیش ہو کر اس معاملے میں اپنی صفائی پیش کرنے کے لیے کہا ہے۔

ذرائع کے حوالے سے ’امر اجالا‘ نے لکھا ہے کہ یونیورسٹی کے ہی ایک سابق ملازم ہریندر کمار نے یونیورسٹی پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے یہاں تقرریوں میں ریزرویشن سے متعلق ضابطوں کا مناسب طریقے سے عمل نہیں کر رہی ہے۔ انھوں نے جامعہ انتظامیہ کے کچھ افسران پر اپنے خلاف سازش کرنے، ذات پر مبنی الفاظ کا استعمال کرنے اور ذات کی بنیاد پر تفریق کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔


واضح رہے کہ ہریندر کمار جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم بھی رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ انتظامیہ کے کچھ ملازمین نے انھیں ملازمت سے نکالنے کے لیے غلط بنیاد پر ان کے خلاف سازش کی تھی۔ انہی فرضی الزامات کی بنیاد پر انھیں ملازمت سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں کمیشن کے سامنے دو شکایتیں ملی تھیں، جس پر کارروائی کرتے ہوئے کمیشن نے نجمہ اختر کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */