ناگپور میں یوتھ کانگریس کا احتجاج، کارکنان آئین کی کاپی آر ایس ایس سربراہ کو سونپنے نکلے، پولیس نے حراست میں لیا
یوتھ کانگریس کارکنان نے مظاہرہ کرتے ہوئے ’مہاتما گاندھی امر رہے‘ اور ’یوتھ کانگریس زندہ باد‘ کے نعرے لگائے اور ریشم باغ میں آر ایس ایس کے دفتر کی طرف مارچ شروع کیا لیکن انہیں پولیس نے حراست میں لے لیا

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) آج اپنا صد سالہ یوم تاسیس منا رہی ہے۔ اس موقع پر ناگپور میں انڈین یوتھ کانگریس کے عہدیداروں اور کارکنوں نے احتجاج کیا اور تنظیم کے سربراہ موہن بھاگوت کو آئین کی کاپی دینے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ یوتھ کانگریس قائدین نے سکردار چوک پر مظاہرہ کرتے ہوئے ’مہاتما گاندھی امر رہے‘ اور ’یوتھ کانگریس زندہ باد‘ کے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے جیسے ہی ریشم باغ میں آر ایس ایس کے دفتر کی طرف مارچ شروع کیا، پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔
احتجاج کی ذمہ داری لیتے ہوئے انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر ادے بھانو چِب نے کہا، ’’آر ایس ایس نے پچھلے سو سالوں سے آئین ہند کے خلاف کام کیا ہے۔ انہوں نے آئین کے نظریے کو مسترد کیا ہے اور ملک میں زہر گھول دیا ہے۔ آج ہم آئین کی ایک کاپی آر ایس ایس کے حوالے کرنا چاہتے ہیں اور ان سے اس کو اپنانے کی اپیل کرتے ہیں۔‘‘
ادے بھانو چب نے مزید کہا، ’’یہ آر ایس ایس پر منحصر ہے کہ آیا وہ اس آئین کو اپناتی ہے، جو اس ملک کے تمام شہریوں کی عزت نفس کی علامت ہے، یا ہمیں بیچ میں روکتی ہے۔‘‘
اس احتجاج میں شریک یوتھ کانگریس کے متعدد کارکنوں نے اپنے ہاتھوں میں آئین کی کاپیاں لے کر آر ایس ایس ہیڈکوارٹر تک مارچ کیا۔ ادے بھانو چب نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر بھی احتجاج کے بارے میں معلومات شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’آج مہاراشٹر یوتھ کانگریس کے جنگجوؤں کے ساتھ، میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو آئین کی ایک کاپی سونپنا چاہتا ہوں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’آر ایس ایس اپنی 100 صد سالہ تقریب منعقد کر رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ اب بھی منو اسمرتی کو اپنے دل کے قریب رکھ کر آئین کی توہین کر رہی ہے۔ اگر آپ ہندوستان میں رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو آئین پر عمل کرنا ہوگا، منوسمرتی پر نہیں۔‘‘
یوتھ کانگریس کے کئی کارکنوں نے آئین کے احترام کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج میں حصہ لیا۔ مظاہرے کے دوران امن برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی سخت نگرانی کی گئی۔ اس احتجاج کے بعد سیاسی حلقوں میں یہ بحث تیز ہو گئی ہے کہ آیا آر ایس ایس آئین کی روح کو اپنائے گی یا سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔