ناگپور پولس نے مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو سمن بھیجا!

صدر تھانہ علاقے کے ایک افسر نے بتایا کہ یہ سمن دیویندر فڑنویس کے گھر (ناگپور) پر بھیجا گیا ہے۔ یہ سمن اس دن بھیجا گیا تھا جب مہاراشٹر میں شیوسینا کی زیرقیادت حکومت نےحلف لیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ناگپور: ناگپور پولس نے جمعرات کو ایک مقامی عدالت کی طرف سے مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو سمن بھیج دیا۔ دیویندر فڑنویس پر انتخابی حلف نامے میں ان کے خلاف دو فوجداری مقدمات کے بارے میں معلومات چھپانے کا الزام تھا اور عدالت نے انہیں اس سلسلے میں سمن جاری کیا تھا۔

صدر تھانہ علاقے کے ایک افسر نے بتایا کہ یہ سمن دیویندر فڑنویس کے گھر (ناگپور) پر بھیجا گیا ہے۔ یہ سمن اس دن بھیجا گیا تھا جب مہاراشٹر میں شیوسینا کی زیرقیادت حکومت نےحلف لیا تھا۔


مجسٹریٹ عدالت نے یکم نومبر کو انتخابی حلف نامے میں دو مجرمانہ مقدمات چھپانے کے لئے دیویندر فڑنویس کے خلاف فوجداری کارروائی کا مطالبہ کرنے والی اپیل دوبارہ تشکیل دی تھی۔ شہر کے وکیل ستیش او کے نے دیویندر فڑنویس کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کرنے کے لئے عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔ ممبئی ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ ستیش او کے کی عرضی کو خارج کرنے والی نچلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھا تھا۔ لیکن سپریم کورٹ نے یکم اکتوبر کو مجسٹریٹ عدالت کو ستیش او کے کی اپیل پر کارروائی کرنے کا حکم دیاتھا۔

مجسٹریٹ عدالت نے 4 نومبر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کیس کو سمری فوجداری مقدمے کے تحت رکھا جائے گا۔ مجسٹریٹ ایس ڈی مہتا نے کہا، ’’عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے سیکشن 125 اے کے تحت ملزم (دیویندر فڑنویس) کو نوٹس جاری کیا گیا ہے‘‘۔


سابق وزیر اعلی کے خلاف 1996 اور 1998 میں دھوکہ دہی اور جعلسازی کے مقدمات درج کیے گئے تھے لیکن دونوں معاملات میں الزامات عائد نہیں کیے گئے تھے۔ ستیش او کے نے الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے انتخابی حلف نامے میں یہ معلومات ظاہر نہیں کیں۔دیویندر فڑنویس ناگپور سے ایم ایل اے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے مہاراشٹر کے وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف لیا تھا لیکن انہوں نے اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کے سپریم کورٹ کے ایک حکم کے 80 گھنٹے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Nov 2019, 12:11 PM