آندھرا پردیش کے ایک گاؤں میں پُراسرار بیماری کا قہر، دو مہینے میں 20 لوگوں کی موت، صحت ایمرجنسی کا اعلان
سبھی مریضوں کو اسپتال میں داخل کرانے، صحت کیمپ منعقد کرنے، لازمی میڈیکل ٹیسٹ اور پینے کا صاف پانی دستیاب کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ابتدائی جانچ میں ملیو ایڈوسیس نامی ایک بیکٹیریل انفیکشن کا شبہ ہے۔
آندھرا پردیش کے گنٹور ضلع کے ایک گاؤں میں پُر اسرار بیماری سے دو مہینے میں 20 لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے جمعہ کو توراکا پالیم گاؤں میں صحت ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے اور جانچ کے لیے اعلیٰ سطحی طبی دستہ بھیجا گیا ہے۔
گاؤں کے سبھی بیمار لوگوں کو فوراً اسپتال میں داخل کرانے، صحت کیمپ منعقد کرنے، لازمی میڈیکل ٹیسٹ اور پینے کا صاف پانی دستیاب کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس درمیان اپوزیشن پارٹی وائی ایس آر سی پی رہنما امباتی رام بابو اور اے پی سی سی سربراہ وائی ایس شرمیلا نے حکومت پر لاپروائی کا الزام لگایا ہے۔
صحت افسروں نے بتایا کہ میڈیکل ایجوکیشن کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رگھونندن کی قیادت میں ایک ٹیم نے گہری جانچ کے لیے توراکاپالیم گاؤں کا دورہ کیا ہے اور جانچ جاری ہے۔ افسروں کو ملیو ایڈوسیس نامی ایک بیکٹیریل انفیکشن کا شبہ ہے۔ یہ شبہ ابتدائی لیباریٹری رپورٹس پر مبنی ہے جن میں دیہی لوگوں میں اس انفیکشن کے دو معاملے کی تصدیق ہوئی ہے۔
ملیوایڈوسیس ایک سنگین بیکٹیریل انفیکشن ہے جو برک ہولڈیریا سیوڈومیلی نامی بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر مٹی اور رکے ہوئے پانی میں پایا جاتا ہے۔ خاص کر مانسون اور سیلاب کے موسم میں یہ پھیلتا ہے۔ حالانکہ اس کا علاج اینٹی بایوٹک دواؤں کے لمبے کورس سے ممکن ہے لیکن وقت پر علاج ہونا بے حد ضروری ہے۔
پُر اسرار بیماری کو دیکھتے ہوئے سبھی 2500 رہائشیوں کی وسیع صحت جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔ صحت افسروں نے اموات میں ایک پیٹرن دیکھا ہے جس میں زیادہ تر متاثر تقریباً 55 سال کی عمر کے مرد تھے، جنہیں دیگر صحت سے متعلق مسائل بھی تھے۔ علامت بخار اور کھانسی سے شروع ہوکر پھیپھیڑوں تک پہنچ کر انہیں سنگین نقصان پہنچا رہے ہیں۔