لکھنؤ میں 170 بھیڑوں کی پُراسرار موت، ’پریرنا استھل‘ کے پاس پھینکا گیا کھانا کھانے کا انکشاف، جانچ کے احکامات
واضح رہے کہ 25 دسبر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے لکھنؤ میں راشٹریہ پریرنا استھل کا افتتاح کیا تھا۔ اس موقع پر ریاستی اور مرکزی وزرا کے ساتھ ساتھ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ پہنچے تھے

اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں راشٹریہ پریرنا استھل کے پاس بڑی واردات سامنے آئی ہے۔ یہاں تقریباً 170 بھیڑوں کی پراسرارموت ہوگئی جس سے پورے علاقے میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ بھیڑوں کے مالک کا الزام ہے کہ یہ بھیڑیں دوبگہ میں راشٹریہ پریرنا استھل کی افتتاحی تقریب کے لیے بنائی گئی پارکنگ میں گئی تھیں، جہاں پروگرام کے بعد بچا ہوا کھانا پھینکا گیا تھا۔ بھیڑوں نے پارکنگ میں اس سڑے ہوئے کھانے کو کھایا تھا جس کے بعد ان کی طبیعت بگڑنے لگی اورایک کے بعد ایک 150 سے زائد بھیڑوں کی موت ہوگئی۔
واضح رہے کہ 25 دسبر کو سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے 101 ویں یوم پیدائش کے موقع پر وزیر اعظم نریندرمودی نے لکھنؤ میں راشٹریہ پریرنا استھل کا افتتاح کیا تھا۔ اس موقع پر ریاستی اور مرکزی وزرا کے ساتھ ساتھ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ پہنچے تھے۔ خبر کے مطابق پروگرام کے لیے ایل ڈی اے کی طرف سے استھل کے پاس تقریباً 13 پارکنگ بنائی گئی تھیں۔ کہا جارہا ہے کہ پروگرام کے بعد بچا ہوا کھانا انہیں پارکنگ میں پھینکا گیا تھا جسے کھانے کے بعد تقریباً 400 بھیڑیں بیمار ہوگئیں۔ ان میں سے 170 بھیڑوں کی موت کی خبر آرہی ہے۔
اس واقعہ سے علاقے میں افرا تفری مچ گئی ہے۔ اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی اور پورے معاملے کی چھان بین شروع کردی۔ اطلاعات کے مطابق یہ تمام بھیڑیں قریب میں پھینکے گئے کچرے کے ڈھیر کے پاس گئی تھیں اورواپس آئیں تو ان کی طبیعت بگڑ گئی اور ایک کے بعد ایک تقریباً 150 سے زٓئد بھیڑوں کی موت ہوگئی۔ اس دوران وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے واردات کا نوٹس لیتے ہوئے پورے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وہیں ہربھیڑ کے لیے 10 ہزار روپے کی مالی امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔
اس سلسلے میں غیر سرکاری تنظیم ’آسرا- دی ہیلپنگ ہینڈز ٹرسٹ‘ کے بانی چارو کھرے نے منڈیاؤں تھانے میں شکایت درج کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ راشٹریہ پریرنا استھل کے آس پاس کے علاقے میں بھیڑوں کی اچانک موت ہوگئی۔ بادی النظرمیں یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان بھیڑوں کی موت کوئی فضلہ کھانے سے ہوئی یا کسی نامعلوم شخص نے مبینہ طور پر انہیں زہر دیا تھا۔
چارو کھرے نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں اور بھیڑوں کی پراسرارموت کی اصل وجہ کا تعین کرنے کے لیے پوسٹ مارٹم کروایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں اگرکوئی لاپرواہی پائی جاتی ہے یا زہر دیئے جانے کی تصدیق ہوتی ہے تو قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔