’میرے دوست پوتن... بہت خوشی ہو رہی ہے...‘، پی ایم مودی نے روسی صدر کا ہندوستان میں کیا والہانہ استقبال
پی ایم مودی نے کہا کہ ’’مجھے اپنے دوست صدر پوتن کا دہلی میں استقبال کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ میں آج شام اور کل ہماری میٹنگوں کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہوں۔‘‘

روسی صدر ولادمیر پوتن 4 دسمبر کی دیر شام ہندوستان کے 2 روزہ دورے پر ہندوستان پہنچ گئے۔ پوتن کا طیارہ پالم ایئرپورٹ پر جب پہنچا تو ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی ان کا استقبال کرنے کے لیے موجود تھے۔ پی ایم مودی نے پروٹوکول سے ہٹ کر روسی صدر کا نہ صرف والہانہ استقبال کیا بلکہ ان سے ہاتھ بھی ملایا اور انھیں گلے بھی لگایا۔ پھر دونوں ایک ہی گاڑی میں سوار ہو کر وزیر اعظم رہائش، یعنی ’7، لوک کلیان مارگ‘ پہنچے، جہاں عشائیہ کا انتظام کیا گیا ہے۔
روسی صدر ولادمیر پوتن کا ہندوستان میں استقبال کرنے کے بعد اپنی خوشی کا اظہار پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انتہائی پُرجوش انداز میں کیا ہے۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مجھے اپنے دوست صدر پوتن کا دہلی میں استقبال کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ میں آج شام اور کل ہماری میٹنگوں کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہوں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’ہندوستان اور روس کی دوستی وقت کی کسوٹی پر کھری اتری ہے، اس سے ہمارے لوگوں کو خوب فائدہ حاصل ہوا ہے۔‘‘ پی ایم مودی نے صدر پوتن کا استقبال کیے جانے کی تصویروں کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم رہائش پر ان سے ملاقات کی کچھ تصویریں بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں۔ ان تصویروں میں دونوں لیڈران کے چہرے پر مسرت تیرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔
اس درمیان روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اسپوتنک‘ نے بتایا کہ روسی صدر اور اپنے دوست کا استقبال کرنے کے لیے ایئرپورٹ پہنچ کر پی ایم مودی نے طے پروٹوکول سے ہٹ کر ’پرسنل ٹچ‘ بھی دیا، جس سے روسی حیران رہ گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روسی فریق کو پی ایم مودی کے ہندوستانی زمین پر پوتن کا ذاتی طور پر استقبال کیے جانے سے متعلق کچھ بھی اشارہ نہیں دیا گیا تھا۔ بی جے پی نے بھی اپنے آفیشیل ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’’عام رواج سے ہٹ کر وزیر اعظم مودی نے دہلی ایئرپورٹ پر روسی صدر ولادمیر پوتن کے آنے پر ان کا خود استقبال کیا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ روسی صدر پوتن کے دورۂ ہند کو سابق ہندوستانی سفیر وینا سیکری نے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ انھوں پی ایم مودی کے ذریعہ ایئرپورٹ پر پوتن کے استقبال کو بہترین قدم بھی ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ ایک بہت ہی اہم اشارہ تھا کہ ہمارے وزیر اعظم نے صدر پوتن کا استقبال کرنے کے لیے خود ایئرپورٹ جانے کا فیصلہ کیا۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ایک انتہائی کامیاب سفر ہوگا۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ ’’صدر پوتن نے کہا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی منتقلی کے لیے تیار ہیں۔ یہ بہت اہم پہلو ہیں، جن پر ہماری حکومت یقینی طور سے بہت توجہ سے غور کرے گی۔ کاروبار کے شعبہ میں بھی اہم پیش رفت کی امید ہے، کیونکہ ہندوستان کو سوویت یونین کے لیے اپنی برآمدگی بڑھانی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔