’وزیر اعظم خاموش کیوں ہیں؟‘ سابق گورنر ستیہ پال ملک کے ذریعہ مودی حکومت سے متعلق حیرت انگیز انکشافات پر ایم وی اے کا سوال

نانا پٹولے نے کہا کہ ستیہ پال ملک کے الزامات سے کئی سوالات کھڑے ہوئے ہیں، حیرت انگیز ہے کہ پلوامہ حملے میں حکومت کی غلطی سے 40 فوجیوں کی موت ہوئی تو وزیر اعظم نے انھیں خاموش رہنے کے لیے کہا۔

ستیہ پال ملک، تصویر آئی اے این ایس
ستیہ پال ملک، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اپوزیشن ایم وی اے (مہاوکاس اگھاڑی) نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے ذریعہ ہفتہ کے روز پلوامہ حملے سمیت مختلف ایشوز پر دیے گئے بیانات پر صفائی دینی چاہیے۔ ستیہ پال ملک کے ذریعہ بدعنوانی، کسانوں اور فروری 2019 کے پلوامہ حملے کو ’سنگین‘ اور سیدھے طور پر قومی سیکورٹی سے جڑا قرار دینے پر مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے، این سی پی ترجمان مہیش تاپسے اور شیوسینا (ادھو ٹھاکرے) کے قومی ترجمان کشور تیواری نے کہا ہے کہ الزامات کی پوری طرح سے جانچ ہونی چاہیے۔

نانا پٹولے نے کہا کہ ستیہ پال ملک کے الزامات سے کئی سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔ جب پلوامہ حملے میں حکومت کی غلطی کی طرف اشارہ کیا گیا تو یہ حیرت انگیز انکشاف ہے، کیونکہ اس وجہ سے 40 فوجیوں کی موت ہو گئی تو وزیر اعظم نریندر مودی نے انھیں (ستیہ پال ملک کو) خاموش رہنے کے لیے کہا۔ انھوں نے کہا کہ اگر یہ سچ ہے تو لوگوں کے ذہن میں شبہ پیدا ہوتا ہے اور سوال اٹھتا ہے کہ جوانوں کے لیے ہوائی جہاز بھیجنے کے مطالبہ کو خارج کیوں کیا گیا، استعمال کیا گیا 300 کلو آر ڈی ایکس کہاں سے آیا اور کچھ دیگر خطرناک خامیاں بھی ہیں جو مودی حکومت پر انگلی اٹھاتی ہیں۔


این سی پی ترجمان تاپسے کا کہنا ہے کہ ستیہ پال ملک کے بیانات اتنے ’سنگین‘ ہیں کہ ان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور وزیر اعظم کو وضاحت پیش کرنی چاہیے کیونکہ انھیں ملک اور شہید فوجیوں کے کنبوں کو سب کچھ سچ بتانا ہے۔ شیوسینا ترجمان تیواری بتایا کہ ملک کے دھماکہ خیز انکشافات نے وزیر اعظم، وزارت داخلہ اور وزارت دفاع پر انگلیاں اٹھائی ہیں اور قومی سیکورٹی کو لے کر فکر پیدا ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ستیہ پال ملک نے جو انکشافات کیے ہیں وہ ’ہمشیل‘ کی نوک کی طرح ہو سکتا ہے۔ درحقیقت اس کے نیچے کیا ہے، وہ ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔ یہ ملک کی داخلی اور خارجی سیکورٹی کے لیے کیا ظاہر کرتا ہے، اور اسے چار سالوں سے کیوں دبا کر رکھا گیا ہے، اس کی آزادانہ جانچ کی ضرورت ہے۔

کانگریس لیڈر نانا پٹولے نے ستیہ پال ملک کے اس الزام کا بھی تذکرہ کیا جس میں کہا گیا کہ آر ایس ایس لیڈر رام مادھو نے انھیں 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی تھی۔ پٹولے نے کہا کہ یہ مودی اور بی جے پی کے ذریعہ مقرر سابق گورنر بول رہے ہیں جو دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی بدعنوان شخص کو نہیں بخشیں گے، لیکن اب وہ خود اس پر پوری طرح سے خاموش ہیں۔ پٹولے نے گزارش کی کہ بی جے پی کے سینئر لیڈر کے ذریعہ کھلے طور پر دیے گئے یہ سبھی بیانات حکومت پر شبہات بڑھانے والے ہیں اور اس لیے یہ خود وزیر اعظم مودی پر منحصر ہے کہ وہ اس معاملے میں سچائی سامنے رکھیں۔ دوسری طرف شیوسینا لیڈر تیواری نے تنبیہ کی ہے کہ اگر بی جے پی ستیہ پال ملک کے الزامات کو قالین کے نیچے دبانے کی کوشش کرتی ہے تو بیانات کو نہ صرف سچ مانا جائے گا بلکہ ملک کے لوگوں، کسانوں اور ملک کے لیے جان دینے والے فوجیوں کے ساتھ قصداً کی گئی دھوکہ دہی تصور کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔