مظفرنگر: گنے کے واجبات کی عدم ادائیگی پر کسان مشتعل، راکیش ٹکیت کا مل کو تالا لگانے کا انتباہ

راکیش ٹکیت نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر 20 دنوں کے اندر کسانوں کو گنے کے واجبات کی ادائیگی نہیں کی گئی تو کسان اپنا گنا ملوں کو نہ دے کر اسے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر میں پھینکنا شروع کر دیں گے

کسان لیڈر راکیش ٹکیت
کسان لیڈر راکیش ٹکیت
user

قومی آوازبیورو

مظفر نگر: بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے ہفتہ کو گنے کے واجبات کی ادائیگی کے مطالبے کے حوالے سے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر 20 دنوں کے اندر کسانوں کو گنے کے واجبات کی ادائیگی نہیں کی گئی تو کسان اپنا گنا ملوں کو نہ دے کر اسے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر میں پھینکنا شروع کر دیں گے اور مل کی تالابندی کر کے فیکٹری کے گیٹ کو ویلڈ کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہڑتال کئی روز تک جاری رہے گی۔ ملوں کو 20 دن کا وقت دیا گیا ہے، ادائیگی نہ ہوئی تو کاشتکار بجاج شوگر فیکٹری کو گنا نہیں دیں گے۔ کسان ضلع (مظفرنگر) میں ٹریکٹر مارچ نکال کر اپنے غصے کا اظہار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسان گنے کے ساتھ مظفر نگر کے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر جائے گا۔


مظفر نگر کی تحصیل بڈھانہ میں واقع بجاج شوگر مل میں کسانوں کو گنے کی 220 کروڑ روپے کے واجبات بقایا ہیں، کسان جس کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ 90 دنوں سے مل کے گیٹ پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ہفتہ کو احتجاج کے دوران مل اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکاروں نے پنچایت کے مقام پر کسانوں سے بات چیت کی جس میں کسانوں نے مل کو واجبات کی ادائیگی کے لیے 20 دن کا وقت دیا۔

بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان نے کہا کہ ایک سال سے ادائیگی روک دی گئی ہے۔ اگر بروقت ادائیگی نہ کی گئی تو کسان شوگر فیکٹری کو تالا لگا دیں گے۔ ابھی تک، بجاج شوگر مل پر 220 کروڑ روپے کی گنے کے واجبات بقایا ہیں۔ شوگر مل حکام نے صرف 20 کروڑ دینے کی بات کی ہے۔ جس کی وجہ سے کسانوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، کسانوں نے یہاں کی شوگر فیکٹری کو گنے کی سپلائی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔


ٹکیت نے کہا کہ حکومت نے بے حسی کی حدیں پار کر دی ہیں۔ شوگر ملیں کسانوں کے واجبات ادا نہیں کر رہیں۔ ریاستی حکومت بھی خاموش بیٹھی ہے۔ گنے کے واجبات کی عدم ادائیگی سے علاقہ کا کسان پریشان ہے۔ اس کے پاس بچوں کی شادی، تعلیم اور دیگر مسائل حل کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ بڈھانہ کی شوگر مل پر 220 کروڑ سے زیادہ کے واجبات بقایا ہیں۔ کسان کئی ماہ سے احتجاج بھی کر رہے ہیں لیکن اب تک مل انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔