ہندوستان میں مسلمانوں کو ویلن ٹھہرایا جا رہا ہے: التجا مفتی

التجا مفتی کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کر کورونا پھیلانے سے لے کر ہاتھی کو بے دردی سے مارنے تک قوم کو جو بھی مسئلہ درپیش ہے، اس کے لیے مسلمانوں کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے۔

التجا مفتی
التجا مفتی
user

قومی آوازبیورو

سری نگر: پی ڈی پی صدر و جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے کہا ہے کہ ہندوستان میں نئے نسلی امتیازی نظام میں مسلمانوں کو ویلن گردانا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے ہندوستان میں جان بوجھ کر کورونا پھیلانے سے لے کر ایک ہاتھی کو بے دردی سے مارنے تک مسلمانوں کو ہی مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے۔ یہ باتیں التجا مفتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر کیے گئے اپنے ایک پوسٹ میں کہی ہیں۔


التجا مفتی نے ٹوئٹ میں ہندوستان کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کے تئیں لوگوں کے بڑھتے نفرت کی طرف اشارہ کیا ہے اور لکھا ہے کہ "نئے ہندوستان میں مسلمان خوف کے ماحول میں زندگی گزارتے ہیں۔ جان بوجھ کر کورونا پھیلانے سے لے کر ہاتھی کو بے دردی سے مارنے تک قوم کو جو بھی مسئلہ درپیش ہے، مسلمانوں کو اس کی وجہ قرار دیا جارہا ہے۔ اس نئے نسلی امتیازی نظام میں مسلمانوں کو ویلن سمجھا جاتا ہے۔"

یہاں قابل ذکر ہے کہ التجا مفتی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر یہ باتیں نہیں لکھی ہیں بلکہ اپنی والدہ محبوبہ مفتی کے اکاؤنٹ پر لکھی ہیں۔ دراصل محبوبہ مفتی اس وقت نظر بند ہیں اور ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ التجا مفتی ہی چلا رہی ہیں۔ والدہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے التجا مفتی اکثر اپنی باتیں لوگوں کے سامنے رکھتی رہی ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Jun 2020, 6:29 PM