مسلمان، ظلمتِ دہر میں مطلع انوار بن جائیں، امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی

’’ہم ہر حال میں خوشی منائیں کیونکہ اس موقع پر اللہ نے خوشی منانے کا حکم دیا ہے اور یہ نغمہِ عید فصل گُل و لالہ کا پابند نہیں ہے۔ بہار ہو کہ خزاں عید مبارک‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے عید الفطر کے موقع پر اپنے آن لائن خطاب کے دوران عید الفطر کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عید الفطر مسلمانوں کا سب سے بڑا تہوار ہے، یہ اللہ کی عطا کی ہوئی ہدایت، نزول قرآن کاجشن ہے۔ انہوں نے کہا ’’اللہ کی کتاب ہر زمانہ کے لئے ہدایت ہے۔ ہم ہر حال میں خوشی منائیں کیونکہ اس موقع پر اللہ نے خوشی منانے کا حکم دیا ہے اور یہ نغمہِ عید فصل گُل و لالہ کا پابند نہیں ہے۔ بہار ہو کہ خزاں عید مبارک۔‘‘

سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ انوکھی عید تاریخ میں یاد رکھی جائیگی۔ایک ایسے موقع پر جب بالکل نیا زمانہ دستک دے رہا ہے ہم عید منارہے ہیں۔ اس بار رمضان بھی ہم نے بالکل مختلف انداز میں گذارا۔ ہمیں مکمل یکسوئی ملی، ایسے مواقع ملے کہ ہم پوری طرح سے اللہ کی طرف متوجہ ہوسکیں۔ جبکہ پوری انسانیت پرموت کے خوفناک سائے، ہر روز موت کی آتیں خبریں، کوویڈ، وارڈوں اور کورانٹائن سینٹرز کی تنہائی، خوف۔دہشت کی فضائیں اور اس میں وقت گذارنے والوں کی داستانیں، دولت مندوں کی کسمپرسی، بے بسی سے ہاتھ مَلتے سائنسدان، ان حالات کے ساتھ رمضان نے ہمیں اپنی روح سنوارنے کا موقع دیا۔


سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ امید ہے کہ مسلمان مابعد کوویڈ کی دنیا میں ایک ایک بدلے ہوئے وجود کے ساتھ بہتر مسلمان بن کر نئی دنیا میں قدم رکھیں گے اور اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسلام کی ساری عبادتیں جہاں اللہ سے تعلق کو مضبوط کرتی ہیں وہیں اسکے بندوں سے بھی تعلقات کو زندہ کرتیں ہیں۔ عید کہ موقع پر اللہ کی بڑائی اور اسکے سامنے سجدہ ریز ہونے کا حکم ہے وہیں عید،انسانی مساوات کے اظہار کا اعلان ہے۔غریبوں محتاجوں،مسکینوں کی ضرورتوں کی تکمیل،انسانوں سے خوشگوار تعلقات عید کی مراسم کا حصہ ہیں۔

امیر جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ اس پرانی اور نئی دنیا کے جنکشن پر آنے والی عید کا یہ پیغام ہے کہ ہم اپنے عافیت کدوں سے باہر نکلیں۔بھروسہ،سچائی اور توکل کے ساتھ حق کی آواز بلند کریں۔اللہ چاہتا ہے کہ اسلام کے ماننے والے ساری انسانیت کے لئے سراپا رحمت بن جائیں۔ایک انوکھے رمضان میں پوری طرح یکسو ہوکر تربیت حاصل کرنے کے بعدبدلی ہوئی دنیا میں اللہ کی کبریائی کا اعلان اور اس کے احکام کی روشنی میں انسانوں کے مسائل کے حل، انکی خدمات کے لئے کمر بستہ ہوجائیں اور اس عالمی وباء کے بعد جس طرح دنیا کی ظلمتیں سامنے آئیں ہیں ایسے میں ہم مطلع انوار بن کر دنیا کو روشن کریں۔


انہوں نے کہا کہ حق وصداقت کو پوری قوت کے ساتھ بلند کرنے کے لئے اٹھ کھڑیں ہوں۔ دوسرا اہم کام خدمت خلق کا ہے۔اس کے ذریعہ ہم انسانوں کے دلوں کو جیت سکتے ہیں۔آخر میں انہوں نے دعا کی کہ اللہ تبارک وتعالی،اس عید کو ساری دنیا کہ لئے ایک نئی سعادتوں کا گہوارہ بنائے ،دنیا سے مہلک وباء کا خاتمہ فرمائے۔اپنے بندوں پر رحم و کرم کا معاملہ فرمائے اور ہم سے راضی ہوجائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔