راجستھان: ایک اور موب لنچنگ، مسلم مزدور کی موت

سب انسپکٹر نے کہا کہ ’’ہم نے دو افراد نشانت مودی اور مہندر کو اس معاملہ میں گرفتار کیا ہے، مہندر کا ماضی میں بھی مجرمانہ ریکارڈ رہا ہے۔‘‘

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جے پور: راجستھان کے جے پور میں وشوکرما انڈسٹریل ایریا میں کام کرنے والے ایک مزدور کو بچہ چوری کرنے اور ایک چھوٹی بچی کے ساتھ چھیڑ خانی کے شبہ میں بھیڑ نے وحشیانہ انداز میں پٹائی کی، جس سے 25 سالہ شخص کی بدھ کے روز یعنی 21 فروری کو موت ہو گئی۔

متوفی محمد فیصل صدیقی بنیادی طور پر اتر پردیش کے کانپور کا رہنے والا تھا۔ خبرساں رساں ایجنسی ای این ایس کے مطابق بچی کے والد اسلم انصاری نے متوفی محمد فیصل صدیقی پر عائد الزامات کی تردید کی ہے۔ بچی کے والد نے کہا ’’وہ اکثر میری بچی کے ساتھ رہتا تھا، ہم نے کبھی اس کی جانب سے کسی ناخوشگوار رویے کو نہیں دیکھا، اگر کچھ بھی غلط ہوتا تو میری بچی مجھے بتا چکی ہوتی۔ یہ کہنا غلط ہوگا کہ اس کا ارادہ میری بچی سے چھیڑ خانی کرنے کا تھا۔‘‘

پولس نے بتایا کہ اس معاملہ میں دو لوگ گرفتار کئے گئے ہیں۔ گزشتہ 3 فروری کو ہونے والے اس واقعہ کے بعد بدھ کو صدیقی کا چھوٹا بھائی سیف کانپور سے جے پور پہنچا، اس نے الزام لگایا کہ جے پور کے سوامی مان سنگھ اسپتال کے ڈاکٹروں نے منگل (20 فروری) کو اس کے بھائی کی نازک حالت ہونے کے باوجود ڈسچارج کر دیا تھا۔ اسپتال نے اس کےالزامات کو مسترد کردیا ہے۔

ایناڈو انڈیا کی ویب سائٹ پر واقعہ کی ویڈیو شیئر کی گئی ہے۔ دیکھیں:

وشوکرما پولس تھانے کے سب انسپکٹر مکٹ بہاری نے بتایا کہ دفعہ 308 کے تحت رپورٹ درج کی گئی ہے۔ انہوں نے بتايا-’’ہم نے دو افراد کو اس معاملہ میں گرفتار کیا ہے۔ نشانت مودی اور مہندر۔ مہندر کا ماضی میں بھی مجرمانہ ریکارڈ رہا ہے۔‘‘ پولس نے بتایا کہ ایک خاتون کی جانب سے صدیقی کے خلاف دفعہ 354 میں رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔

صدیقی کے خلاف درج کرائی گئی ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ 3 فروری کی صبح جو چھوٹی بچی اس کے ساتھ تھی، وہ اس سے چھیڑ چھاڑ کر رہا تھا۔ چومو کے اسسٹنٹ پولس کمشنر دنیش شرما نےخاتون کی طرف سے ایف آئی آر درج کرانے کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے کہا’’جب خاتون کا اس سے (صدیقی سے) سامنا ہوا تو اس نے اسے (خاتون کو) دھکیل دیا اور بچی کے ساتھ خود کو ایک کمرے میں بند کر لیا۔ اس کے بعد بھیڑ جمع ہو گئی۔‘‘

بچی کے والد انصاری نے بتایا کہ وہ اور صدیقی چپل بنانے والے ٹھیکیدار کے لئے کام کرتے تھے۔ وہ اکثر ان کی ڈھائی سال کی بچی کو گھمانے لے جاتا تھا۔ انصاری نے بتایا کہ اس دن صبح بھی وہ پاس کی دکان میں بچی کو ساتھ لے گیا تھا۔ اسے پتہ چلا کہ صدیقی نے اس کی بچی کو سڑک پر چھوڑ دیا ہےاور بھیڑ اسے مار رہی ہے۔

انصاری نے بتايا- ’’میں فوری طور پر وہاں بھاگا اور دیکھا کہ بھیڑ صدیقی کو بجلی کے کھمبے سے باندھ کر پیٹ رہی تھی۔ میں نے اپنی بچی کو لیا اور پولس کو بلایا، جس نے صدیقی کو چھڑایا۔ وہ بری طرح زخمی ہو چکا تھا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Feb 2018, 10:42 AM