سنبھل مسجد انہدام کیس میں مسلم فریق کو جھٹکا، الہ آباد ہائی کورٹ نے عرضی خارج کر دی
ہائی کورٹ نے مسجد فریق کی درخواست کو مسترد کر تے ہوئے انہیں ٹرائل کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی ہدایت کی ہے

الہ آباد: مغربی اتر پردیش کے سنبھل میں سرکاری زمین اور مبینہ تالاب پر بنی مسجد کو منہدم کرنے کے عدالت کے حکم کو چیلنج کرنے والے مسجد فریق کو الہ آباد ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اس سلسلے میں ہائی کورٹ نے مسجد فریق کی درخواست کو مسترد کر تے ہوئے انہیں ٹرائل کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جسٹس دنیش پاٹھک کی سنگل بنچ نے ہائی کورٹ میں صبح 10 بجے مسجد فریق کی درخواست کی سماعت کی۔ مسجد انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے ایڈوکیٹ اروند کمار ترپاٹھی اور ششانک ترپاٹھی نے دلائل پیش کئے۔ وہیں ریاستی حکومت کی جانب سے چیف اسٹینڈنگ کونسل جے این موریہ اور اسٹینڈنگ کونسل آشیش موہن سریواستو نے بحث کی۔
مسجدکمیٹی کی درخواست میں مسجد، بارات گھر اور اسپتال کے خلاف جاری کیے گئے حکم نامے پر روک لگانے کی استدعا کی گئی تھی۔ مسجد کمیٹی نے عدالت کو بتایا کہ بارات گھر کو پہلے ہی منہدم کیا جا چکا ہے، حالانکہ انہدام کی کارروائی گاندھی جینتی اور دسہرہ کے موقع پر مقرر تھی۔
عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ درخواست گزار ٹرائل کورٹ میں اپیل دائر کرے۔ ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست خارج کر دی۔ عدالت کے حکم کے مطابق أج مسجد کمیٹی کی جانب سے زمین سے متعلق دستاویزات پیش کیے گئے۔
معاملے میں سماعت کے دوران عدالت نے ایک روز قبل مسجد کی اراضی سے متعلق دستاویزات مانگے تھے۔ انہدام کے دوران ہجوم اور سیکورٹی خدشات کے پیش نظر عدالت نے حکم دیا کہ ٹرائل کورٹ حکم پر عمل درآمد کی نگرانی کرے۔ یہ حکم جسٹس دنیش پاٹھک نے جمعہ کو جاری کیا۔ اس کیس کی سماعت آج ہفتے کے روز بھی جاری رہی۔
اس سے پہلے دسہرہ کی تعطیلات کے دوران دائر کی گئی درخواست میں معاملے پر فوری سماعت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یہ درخواست مسجد شریف غوث الوریٰ رواں بزرگ اور مسجد کے متولی منظر نے دائر کی تھی۔ عرضی میں ریاستی حکومت، سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی)، ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ (اے ڈی ایم)، تحصیلداراور گرام سبھاغوث الوریٰ رواں بزرگ کو فریق بنایا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔