علماء چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے ساتھ قوم کی تعمیر میں بھی حصہ لیں: فرنگی محلی

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ علماء کیلئے ضروری ہے کہ وہ خدمت خلق کے میدان میں بھی آگے آئیں اور مدارس میں وقتا فوقتا برادران وطن کو بھی دعوت دیں تاکہ ان کے ذہن سے غلط فہمیاں دور ہوسکیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

پریس ریلیز

مدرسۃ الحرم لکھنؤ میں فارغین ندوہ 1998 کے دوروزہ اجلاس کا آغاز

لکھنؤ (پریس ریلیز): فارغین ندوہ دسمبر 1998 کا دوروزہ اجلاس کاآغازآج مدرسۃ الحرم رحمٰن خیرہ لکھنؤمیں زیر نظامت ڈاکٹر شاہد مبین ندوی ہوا، تلاوت کلام پاک مولانا توفیق عمر صاحب نے کی،نعت کا نذرانہ مدرسۃ الحرم کے طالب علم محمد ریان نے پیش کیا۔

خطبہ استقبالیہ اجلاس کے کنوینر اور گروپ کے جنرل سکریٹری مولانا نجیب الحسن صدیقی ندوی صاحب نے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ دن تاریخی ہے، اس کا مقصد بانیان ندوہ کے خوابوں کو پوراکرناہے۔ آج کے اجلاس میں جو فیصلے کئے جائیں گے امید ہے کہ ملک وملت پر اس کے دور رس اثرات ہوں گے۔

اپنے صدارتی خطاب میں مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عید گاہ لکھنؤ نے کہا کہ علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ نئے زمانے کے چیلنجوں کا مقابلہ کریں اور ملک وملت کی تعمیر میں اپناکردار اداکریں، انہوں نے کہا کہ علماء کیلئے ضروری ہے کہ وہ خدمت خلق کے میدان میں بھی آگے آئیں اور انسانیت کی بھلائی کیلئے کوششیں کریں، انہوں نے مزید کہاکہ مدارس میںوقتا فوقتا برادران وطن کو بھی دعوت دیں تاکہ ان کے ذہن سے غلط فہمیاں دور ہوسکیں ۔

اجلاس کی دوسری نشست کی نظامت مفتی محمد نصر اللہ ندوی نے کی جبکہ صدارت کے فرائض مولانا عبدالرحیم ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماءنے انجام دئے،اس نشست میں سات مقالے پیش کئے گئے، ڈاکٹر شاہد مبین ندوی نے ’’مسلکی اختلافات اور اتحاد امت‘‘مولانا عرفان الٰہی ندوی (شاہجہانپور)نے’’موجودہ ذرائع ابلاغ حقائق وواقعات کی روشنی میں‘‘مولانا عبدالرشید راجستھانی ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماء نے’’حدیث کا منہج اور ندوۃ العلماء‘‘ڈاکٹر محمد وقار الدین لطیفی ندوی (دہلی)نے’’ندوۃ العلماء اورمسلم پرسنل لا بورڈ‘‘مفتی محمد نصراللہ ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماء نے ’’دعوت دین اور علماءکی ذمہ داریاں‘‘ڈاکٹر آصف لئیق ندوی (حیدرآباد)نے’’عصر حاضر میں نوجوانوں کے کردار‘‘اور مولانا عبدالرحیم ندوی نے ’’ مادر علمی کے حوالہ سے ابنائے ندوہ کی ذمہ داریاں‘‘کے عنوان پر اپنے مقالے پیش کئے۔

اس موقع پر فارغین ندوہ دسمبر 1998 کی جانب سے مولانا خالد رشید فرنگی محلی کو محسن ملت ایوارڈ پیش کیا گیا، اجلاس میں فارغین ندوہ گروپ کے رفیق پروفیسر ڈاکٹر عارف قاضی ندوی سابق صدر شعبہ عربی کشمیر یونیورسیٹی اور جملہ مرحومین کیلئے تعزیتی قراردادپیش کی گئی اور ایصال ثواب کیا گیا۔ واضح رہے کہ آج کی آخری نشست میں اساتذہ کرام کے خطابات بھی ہونگے جس میں ناظم ندوۃ العلماءاور مہتمم دارالعلوم کے پیغامات بھی پیش کئے جائیں گے۔اس موقع پرفارغین ندوہ ۱۹۹۸ ءکی خاصی تعداد موجود تھی جو ملک کے مختلف حصوں سے اجلاس میں شرکت کیلئے لکھنؤ کے پر فضا مقام مدرسۃ الحرم میں جمع ہوئی اور اس نشست کا اختتام مولانا عزیز اللہ ندوی (سہارنپور) کی دعا پر ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Mar 2019, 9:10 PM