شہریت قانون کی حمایت میں منعقد ریلی کے دوران یوگی نے مسلمانوں کے خلاف اگلا زہر

مسلمانوں کو سی اے اے کا فائدہ سمجھانے بہار واقع گیا پہنچے یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی نے مسلمانوں کے خلاف ہی زہر اگلنا شروع کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کی آبادی بڑھی کیونکہ بہت ساری سہولتیں دی گئیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مرکز کی مودی حکومت سڑکوں پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو رہے زبردست مظاہروں سے حیران ہے اور ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ لوگوں کو خاموش کیا جائے۔ اس کے تحت بی جے پی مختلف ریاستوں میں شہریت قانون کی حمایت میں ریلی اور پروگرام کا بھی انعقاد کر رہی ہے جہاں سرکردہ لیڈران عوام، خصوصاً مسلمانوں کو یہ سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ شہریت قانون کو لے کر لوگ غلط فہمی کے شکار نہ ہوں۔ اسی ضمن میں ریاست بہار واقع گیا میں منگل کے روز ایک ریلی ہوئی۔ اس ریلی میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی موجود تھے، لیکن شہریت قانون کے بارے میں سمجھانے کے ساتھ ساتھ انھوں نے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی بھی شروع کر دی جس کو دیکھ کر وہاں موجود لوگ حیران رہ گئے۔

ریلی کے دوران ایک طرف تو یوگی جی نے کہا کہ شہریت قانون کسی ذات اور مذہب کے خلاف نہیں اور اس کی مخالفت مٹھی بھر لوگ کر رہے ہیں، اور دوسری طرف انھوں نے یہ کہہ ڈالا کہ مسلمانوں کی آبادی اس لیے بڑھی کیونکہ انھیں ہندوستان میں بہت ساری سہولتیں دی گئی ہیں۔ اپنے خطاب میں مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ جو بھی شہریت قانون کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں، وہ ملک کے ساتھ غداری کر رہے ہیں۔ حالانکہ سچ تو یہ ہے کہ مسلمانوں سے کہیں زیادہ بڑی تعداد میں غیر مسلم اشخاص اس قانون کی مخالفت میں سڑکوں پر ہیں۔


مسلم آبادی کو لے کر اپنی تقریر میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ’’1947 سے اب تک مسلمانوں کی آبادی سات سے آٹھ گنا بڑھی ہے۔ کسی کو اس پر اعتراض نہیں ہے۔ یہ آبادی اس لیے بڑھی کیونکہ ہندوستان میں انھیں سبھی سہولتیں دی گئی ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’پاکستان کے اندر ہندوؤں کی آبادی ایک فیصد رہ گئی ہے۔ پاکستان میں ہندو یا تو مذہب تبدیل کرنے کے لیے مجبور ہے یا پھر انھیں مار دیا گیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */