بلقیس بانو کے گاؤں کے مسلمان ہجرت کرنے پر مجبور،جمعیۃ کا دعوی

رندھیک پور گاؤں میں رہنے والے مسلمان خوف و دہشت سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں اور یہ لوگ جمعیۃ علماء ہند کی کالونی رحیم آباد ضلع داھودمیں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بلقیس بانو مقدمے کے مجرمین کی رہائی کے بعد گودھرا سے پچاس کلو میٹر دور واقع رندھیک پور گاؤں میں رہنے والے مسلمان خوف و دہشت سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں اور فی الوقت یہ لوگ جمعیۃ علماء ہند کی کالونی رحیم آباد ضلع داھودمیں پناہ لیے ہوئے ہیں۔یہ دعوی جمعیۃ علمائے ہند نے علاقہ کا دورہ کرنے کے بعد کیا۔

جمعیۃ علماء ہند کے ایک اعلی سطحی وفد نے مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند کی قیادت میں رحیم آباد کالونی پہنچ کر خوف زدہ لوگوں سے ملاقات کی اور ان کی مالی مدد کرنے کافیصلہ کیا۔ وفد میں جمعیۃ علماء گجرات کے ناظم اعلی پروفیسر نثار احمد انصاری سمیت کئی مرکزی، ریاستی اور ضلعی عہدیداران بھی شا مل تھے۔


وفد نے رندھیر پور اے ڈی ایم سے بھی ملاقات کی اور صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔حیرت کی انتہا یہ تھی کہ پولس انتظامیہ کے اعلی افسران کو لوگوں کی ہجرت کی کوئی اطلاع نہ تھی، اس موقع پر جمعیۃ کے وفد نے مطالبہ کیا کہ رندھیک پور کے مسلمانوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ان میں اعتماد بحال کیا جائے تا کہ وہ اپنے گھروں کو واپس جاسکیں، ان کے کاروبار کا انتظام کیا جائے، نیز بلقیس بانو معاملے سے وابستہ انتہائی وحشیانہ اعمال کے مرتکبین کو جو سماج میں آزاد گھومنے کی اجازت دی گئی ہے، وہ تکلیف دہ ہے اور ایک مہذب سماج کے ماتھے پر کلنک ہے۔ افسوس یہ ہے کہ اس سلسلے میں بلقیس بانو اور ان کے خاندان کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ جمعیۃ کے وفد نے رندھیک پور گاؤں کا بھی دورہ کیا اور وہاں کے حالات کا جائزہ لیا۔

واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند نے2002ء میں گجرات فساد متاثرین کی بازآبادکاری کی تھی، ان کے لیے تیس سے زائد کالونیاں تعمیر کی تھی، جن میں تین ہزار سے زائد مکانات ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند کی قانونی کمیٹی نے بلقیس بانو مقدمہ، گودھرا مقدمہ سمیت فساد سے جڑے متعدد مقامات میں انصاف دلانے کے لیے دو دہائیوں تک مقدمہ لڑا ہے۔رحیم آباد کالونی، داہود کے باریہ علاقہ میں واقع ہے، جس کی تعمیر بھی جمعیۃ علماء ہند نے کی ہے، اس سلسلے میں مرد خدا حضرت فدائے ملت مولانا سید اسعد مدنی سابق صدر جمعیۃ علماء ہند، موجودہ صدر مولانا محمود اسعد مدنی سمیت جمعیۃ کے کئی اہم مرکزی رہ نماؤں نے فساد کے دوران بلوائیوں کی پروا کے بغیر لوگوں کی مدد کی تھی۔آج جمعیۃ علماء ہند کے وفد میں مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند، پروفیسر نثار احمد انصاری ناظم اعلی جمعیۃ علماء گجرات، اسلم بھائی قریشی ناظم جمعیۃ علماء گجرات، مفتی عمران بڑودہ، مولانا ابوالحسن پالن پوری، حافظ سرتاج،مولانا محمد،مفتی حذیفہ داہود،مولانا مفتی رضوان داہود،مولانا سفیان احمد، مولانا عبدالحق، مولاناشعیب وغیرہ شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */