پلوامہ حملہ کی ملی تنظیموں نے کی مذمت، بعد نماز جمعہ شہیدوں کے لئے مانگی گئیں دعائیں

ملی تنظیموں نے جہاں پلوامہ حملہ پر سخت رد عمل کا اظہار کیا وہیں بعد نماز جمعہ ملک بھر کے فرزندان توحید نے شہیدوں اور ان کے اہل خانہ کے حق میں دعائیں کیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ہوئے خود کش حملہ کی ملک کے ہر شعبۂ حیات کی طرف سے مذمت جاری ہے۔ اس تعلق سے مسلم طبقہ بھی پیش پیش ہے اور ملی تنظیموں کی جانب سے حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔ دار العلوم، جمعیۃ علما ہند، جمعیۃ اہل حدیث وغیرہ تنظیموں کی طرف سے جہاں حملہ پر سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے وہیں بعد نماز جمعہ ملک بھر کے فرزندان توحید نے شہیدوں کی روح کو سکون حاصل ہونے اور ان کے اہل خانہ کو صبر عطا ہونے کی دعا مانگی۔

جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا سید ارشد نے پلوامہ میں ہوئے خود کش حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ نہایت ہی اذیت ناک ہے۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے صدر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں پلوامہ خود کش حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے افسوسناک ،بزدلانہ اوربدبختانہ عمل قراردیاہے۔ انہوں نے فوجی جوانوں کی ہلاکت پرگہرے رنج و افسوس کااظہارکرتے ہوئے اسے غیرانسانی عمل اورقومی سیکورٹی اور امن کے لیے بڑا خطرہ بھی قراردیاہے۔

آل انڈیا امام آرگینائزیشن کے صدر امام عمیر الیاسی نے کہا ’’اسلام میں دہشت گردی کے لئے کوئی مقام نہیں ہے، اس لئے اس حملہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہوگی۔ آئی ایس آئی ایس ، جیش محمد اور القائدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کا اسلام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ‘‘

پلوامہ حملہ کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے مظاہرہ کا ایک مظر، یو این آئی
پلوامہ حملہ کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے مظاہرہ کا ایک مظر، یو این آئی

قومی محاذ کے صدر نے کہا کہ ’’اب وقت آ گیا ہے کہ ملک کے مسلمان دہشت گردوں کے خلاف جہاد کا اعلان کر دیں ۔ جو جوان شہید ہوئے ہیں، ان کے ساتھ پورا ملک ہے، پوری ملت ہے، ہم ان کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔‘‘

اس کے علاوہ ملک کے متعدد شہروں میں مسلم تنظیموں نے بعد نماز جمعہ شہید فوجیوں کے حق میں دعائیں مانگیں۔

اتر پردیش

پلوامہ حملہ میں اتر پردیش کے 12 لال شہید ہوئے ہیں، لہذا ریاست بھر میں لوگ نمناک آنکھوں سے خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

ضلع انواو میں شہید جوان وجے کمار کا جسد خاکی کے آبائی گاؤ پہنچا تو ریاستی اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں مسلم طبقہ کے مرد و خواتین بھی موجود تھے ۔ گاؤں والوں نے پاکستان مخالف نعرے بازی کر کے اپنا احتجاج درج کرایا۔

اناؤ میں مظاہرہ کرتے لوگ
اناؤ میں مظاہرہ کرتے لوگ

ضلع چندولی کے مغل سرائے علاقہ کی دولہی پور شیعہ بستی میں بعد نماز جمعہ مسلمانوں نے ملک میں امن و امان کی دعا مانگی اور دہشت گردی کو روکنے کی اپیل کی۔ اس دوران دو منٹ کی خاموشی اختیار کر کے شہیدوں کو یاد کیا گیا۔

اناؤ میں شہید کی جسد خاکی کا انتظار کرتی خواتین
اناؤ میں شہید کی جسد خاکی کا انتظار کرتی خواتین

ایودھیا میں بابری مسجد کے مدعی اقبال انصاری نے خود کش حملہ کو تکلیف دہ قرار دیا۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ حملہ کے ملزمان کو خلاف سخت سے سخت کارروائی کریں۔

مرزا پور میں درگاہ خواجہ اسماعیل چشتی پر شہیدوں کے لئے دعا کرتے لوگ، یو این آئی
مرزا پور میں درگاہ خواجہ اسماعیل چشتی پر شہیدوں کے لئے دعا کرتے لوگ، یو این آئی

ممبئی

ممبئی کے بھنڈی بازار میں پلوامہ حملہ کی مخالفت میں تمام دکانیں بند رکھی گئیں۔ ساتھ ہی مسلم طبقہ کے نوجوانوں نے ہاتھوں میں ترنگا پرچم تھام کر دیگر طبقات کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

ممبئی میں مظاہرے کی تصویری جھلکیاں

جھارکھنڈ

بوکارو شہر کے محلہ چاس میں نوجوانوں نے پلوامہ حملہ کی مخالفت میں دھرمشالا موڑ پر پاکستان کا پتلا نذر آتش کیا۔ اس دوران پاکستان مخالف نعرے بازی بھی کی گئی۔

اترا کھنڈ

ضلع ہریدوار کے جوالا پوری علاقہ میں کانگریس رہنماؤ ں سمیت مسلم طبقہ نے حملہ کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران لوگوں نے سر پر سیاہ پٹی باندھ کر بھی اپنے غصہ کا اظہار کیا۔ اس دوران شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ جوالا پور کے کٹہرا بازار جامع مسجد چوک پر ایک تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا اور وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں۔

راجستھان

راجستھان کی ملی تنظیموں نے بھی حملہ کو بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ راجدھانی جے پور میں بعد نماز جمع شہید جوانوں کے حق میں دعا مانگی گئی۔ ڈاکٹر ذاکر حسین سوشل اینڈ ویلفیئرسوسائٹی، جامع مسجد کمیٹی، راجستھان پٹھان مہا سبھا، جمعیۃ القریش جے پور شہر نے مشترکہ طور پر حملہ کی مذمت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Feb 2019, 5:09 PM