لکھنؤ میں 26 جنوری کو علمائے دین کا اجلاس

آئندہ یوم جمہوریہ 26 جنوری سے مسلم علمائے دین کا اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں ایک اہم اجلاس ہونے جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آئندہ یوم جمہوریہ 26 جنوری سے مسلم علمائے دین کا اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں ایک اہم اجلاس ہونے جا رہا ہے۔ اس اجلاس میں مذہبی کتابوں کی بنیاد پر تحقیق پیش کی جائیں گی کہ آیا اسلام کے قیام کے بعد سے کوئی مندر منہدم کر کے مسجد تعمیر کی گئی ہے یا نہیں۔ اگر اس کی تصدیق ہوتی ہے تو ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے تعلق سے کوئی اہم فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔

دی لکھنؤ ٹریبیون میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے کنوینر مولانا محمد یوسف نے بتایا کہ اجلاس میں مدعو کئے گئے علماء سے گزارش کی جا رہی ہے کہ وہ مذہبی کتابوں کی بنیاد پر تحقیق کریں کہ کیا اسلام کے قیام کے بعد سے کوئی مندر مسمار کر کے مسجد تعمیر کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدعو کئے گئے علمائے دین کو ایک خط بھی بھیجا جا رہا ہے۔ مولانا یوسف نے کہا کہ تحقیق میں اگر اس بات کی تصدیق ہوتی ہے تو ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے حوالہ سے اہم فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔

مولانا یوسف نے بتایا کہ اجلاس کو کامیاب بنانے کے لئے وہ لگاتار دورے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایودھیا مسئلہ کا حل مسلمان بھی چاہتے ہیں لیکن کیا گارنٹی ہے کہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے بعد دیگر مساجد پر دعوے نہیں ٹھوکے جائیں گے۔ مولانا محمد یوسف نے کہا کہ اجلاس میں ملک بھر سے تقریباً تین سو علماء کے آنے کا امکان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Dec 2018, 7:08 AM