جیل میں بند مسکان اور ساحل نے پرائیویٹ وکیل کی خدمات حاصل کرنے کی مانگی اجازت، سماعت کے دوران دونوں جذباتی نظر آئے
سوربھ قتل کیس میں جیل میں بند مسکان اور ساحل نے سرکاری وکیل پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پرائیویٹ وکیل کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت مانگی ہے، جسے منظور کر لیا گیا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
سوربھ قتل کیس میں جیل میں بند مسکان اور ساحل نے اب پرائیویٹ وکیل کی خدمات حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ دونوں نے سرکاری وکیل پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جیل انتظامیہ سے اجازت طلب کی تھی جسے منظور کر لیا گیا ہے۔ یہ دونوں منگل کو دوسری بار آن لائن عدالت میں پیش ہوئے۔
سخت سیکورٹی کے درمیان جیل انتظامیہ انہیں ویڈیو کانفرنسنگ روم میں لائے اور عدالت میں پیش کیا۔ سماعت کے دوران دونوں ایک دوسرے کو دیکھ کر جذباتی نظر آئے۔ مسکان نے ساحل سے ملنے کی خواہش ظاہر کی لیکن جیل پولیس نے اسے اجازت نہیں دی۔ اب اگلی سماعت 28 اپریل کو ہوگی۔
کہا جا رہا ہے کہ ویڈیو کانفرنسگ کی پیشی کے دوران مسکان نے اشاروں کے ذریعہ ساحل کو اپنے حمل کی اطلاع دی۔ دونوں نے ایک دوسرے سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اجازت نہیں دی گئی۔ سینئر جیل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ویریش راج شرما نے کہا کہ قیدیوں نے پرائیویٹ وکیل رکھنے کا مطالبہ کیا ہے اور انہیں اس عمل کی وضاحت کر دی گئی ہے۔ جیل کے قوانین کے مطابق قیدی اپنے پرائیویٹ وکیل مقرر کرنے کے لیے آزاد ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسکان کی صحت نارمل ہے اور ڈاکٹر کی نگرانی میں ان کی خصوصی دیکھ بھال کی جارہی ہے۔ ان کی خوراک میں کیلا، دودھ، پھل اور ضروری ادویات شامل ہیں۔ آپ کو بتا دیں، مسکان اور ساحل کو سوربھ قتل کیس میں 19 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا اور عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ فی الحال یہ دونوں میرٹھ ڈسٹرکٹ جیل میں الگ الگ بیرکوں میں بند ہیں۔ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر عدالت نے آن لائن پیشی کے انتظامات کیے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔