ممتا بنرجی کو ملی جان سے مارنے کی دھمکی، پولس ہوئی سرگرم

لال رنگ کے ذریعہ ہاتھ سے لکھے گئے ماؤنوازوں کے پوسٹر پر نظر پڑنے کے بعد لوگوں نے پولس کو فوراً اطلاع دی۔ موقع پر پہنچے انتظامیہ کے افسران نے اسے ضبط کر کےجانچ شروع کر دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بدھ کے روز مغربی بنگال کے جھاڑ گرام ضلع میں چار ماؤنوازوں کو گرفتار کیا گیا تھا، اور اب اس کے ٹھیک 24 گھنٹے بعد یعنی جمعرات کی صبح میدنی پور سے ملحق جنگل محل علاقے کے موڑا کاٹا گاؤں میں سڑک کے کنارے کچھ پوسٹرس ملے ہیں جن میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ٹرانسپورٹیشن کے وزیر کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ خبروں کے مطابق یہ پوسٹر ماؤنوازوں نے لگائے ہیں جس میں لال رنگ سے دھمکی آمیز جملے لکھے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پوسٹر میں ممتا بنرجی، ٹرانسپورٹیشن کے وزیر شبھیندو ادھیکاری سمیت ریاست کے کئی دیگر اراکین اسمبلی اور وزراء کے خلاف تشدد آمیز سرگرمیاں چلانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ اس پوسٹر میں ماؤنواز وں نے جنگل محل کے قبائلیوں کو متحد ہو کر ترنمول کانگریس کے خلاف کھڑا ہونے کی اپیل بھی کی ہے۔ دراصل حال ہی میں بھوک اور علاج کی کمی کے سبب 8 قبائلیوں کی موت جنگل محل علاقہ میں ہوئی تھی۔ اس وجہ سے پوسٹر میں وزیر اعلیٰ سمیت ریاست کے کئی وزراء پر بدعنوانی اور قبائلیوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس کے خلاف پرتشددواقعات کو انجام دینے کی دھمکی دی گئی ہے۔

لال رنگ کے ذریعہ ہاتھ سے لکھے گئے ماؤنوازوں کے پوسٹر پر نظر پڑنے کے بعد لوگوں نے پولس کو فوراً اطلاع دی۔ موقع پر پہنچے انتظامیہ کے افسران نے اسے ضبط کر کےجانچ شروع کر دی ہے۔ میدنی پور شہر سے پانچ کلو میٹر دوری پر واقع گڑگری پال تھانہ حلقہ میں یہ موڑاکاٹا گاؤں پڑتا ہے۔ اس میں ایک پوسٹر میں وزیر اعلیٰ کے خلاف بدعنوانی اور قبائلیوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے تو دوسرے میں ریاست کے وزیر ٹرانسپورٹ شبھیندو ادھیکاری کو سب سے بدعنوان اور تشدد پسند بتایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انھیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔ بدعنوانی کا الزام ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی شری کانت مہتو پر بھی عائد کیا گیا ہے اور انھیں بھی نتیجہ بھگتنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔