کبوتروں کو دانہ ڈالنے پر 4 افراد کے خلاف کارروائی، ایف آئی آر درج
ممبئی میں باندرہ تالاب کے نزدیک کھلے میں کبوتروں کو دانہ ڈالنے پر پولیس نے 4 افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ اقدام بامبے ہائی کورٹ کے حالیہ حکم کی خلاف ورزی پر اٹھایا گیا

ممبئی پولیس نے باندرہ علاقے میں کھلے عام کبوتروں کو دانہ ڈالنے کے الزام میں 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ مقدمہ تین مرد اور ایک خاتون کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ مردوں کی شناخت مہتاب احمد شیخ، نکھیل ہرناتھ اور دورگیش کمار کے طور پر ہوئی ہے جبکہ خاتون کی شناخت فی الحال واضح نہیں ہو سکی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ تمام افراد نجی کمپنیوں میں ملازمت کرتے ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ باندرہ تالاب کے قریب پیش آیا، جہاں بی ایم سی کے افسران معائنہ کے لیے موجود تھے۔ دوران معائنہ انہوں نے کچھ افراد کو کبوتروں کو دانہ دیتے ہوئے دیکھا۔ افسران نے انہیں روکا اور خبردار کیا کہ یہ کارروائی عدالت کے حکم کی خلاف ورزی ہے اور اس پر قانونی کارروائی ہوگی۔ اس کے باوجود ملزمان نے دانہ ڈالنا جار رکھا۔
اسی دوران ایک خاتون وہاں پہنچیں اور انہوں نے بھی کبوتروں کو دانہ ڈالنا شروع کر دیا۔ بی ایم سی افسران نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانی اور افسران سے بحث میں الجھ گئیں۔ بعد ازاں وہ اپنی اسکوٹی پر سوار ہو کر وہاں سے روانہ ہو گئی۔
باندرہ پولیس اسٹیشن میں چاروں افراد کے خلاف بھارتیہ نیائے سمہتا (بی این ایس) کی دفعات 270، 271، 223 اور 221 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ کارروائی بامبے ہائی کورٹ کے حالیہ حکم کے بعد کی گئی، جس میں عدالت نے کھلے میں کبوتروں کو دانہ دینے پر پابندی عائد کی تھی اور حکم دیا تھا کہ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اگست میں ممبئی پولیس نے پہلی بار عوامی مقامات پر کبوتروں کو دانہ ڈالنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ اس مقدمے میں نامعلوم افراد شامل تھے۔
ماہرین صحت کے مطابق کبوتروں کی بے قابو تعداد انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے، کیونکہ ان کی گندگی اور بیماریاں متعدی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔ اسی وجہ سے عوامی مقامات پر کبوتروں کو دانہ دینا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ بی ایم سی اور پولیس کی جانب سے شہریوں کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ وہ قانون کی خلاف ورزی نہ کریں اور صحت عامہ کے خطرات سے بچ سکیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔